Meri Awaz 83

میری آواز

میری آواز

یوم مئی، مزدوروں کا عالمی دن، پاکستان ایک اسلامی ملک ہونے کے باوجود محنت کشوں کے حقوق، استحصالی طبقے کے ہاتھوں پامال ہو رہے ہیں

کالم نگار/اعجاز احمد طاہر اعوان

عالمی یوم مزدور ہر سال یکم مئی پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس عالمی دن کو منانے کا بنیادی مقصد امریکہ کے شہر “”شکاگو”” کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے۔ انسانی تاریخ میں محنت، عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن “”یکم مئی”” ہے۔ 1886 میں “”شکاگو”” میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والے مزدوروں اور اپنا خون پسینہ بہانے والی عظیم طاقت کو خون میں نہلا دیا گیا۔ مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو بھرپور کر دیا۔ اور یہ محنت کش اضافی ترقی اور تمدن کی تاتیخی بنیاد ہیں۔ یہ دن مزدوروں لی کامیابیوں اور ملک کی ترقی میں ان کے کردار کو سلام پیش کرنے کا بھی دن ہے۔ یوم مزدور پر حاصل ہونے والے بنیادی حقوق ایک نظر میں کچھ یوں پیں۔ روزانہ 12 گھنٹے کی بجائے روزانہ 8 گھنٹے کام کا حق، ہفتے میں ایک ویکلی چھٹی لازمی، مزدوروں کے حقوق کے لئے کے لئے ٹریڈ یونین کا حق، مزدوروں کی۔ملازمت کے لئے آواز اور تحفظ کا حق، مزدوروں کے لئے لیبر کورٹ کے قیام کا حق، مزدور خواتین کے لئے دوران حمل چھٹیوں کا حق شامل ہے۔ یکم۔مئی کے حوالے سے غربت، بےروزگاری، مہنگائی اور کم جاتے آج کے دور میں مزدوروں کے بڑے سنگین مسائل ہیں۔ یکم۔مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لئے کوششیں کی جائیں۔ پاکستان میں قومی سطح پر یوم۔مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا تھا۔ مزدوروں کا آج کے دن یہ بھی کہنا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں سمیت سینٹ میں محنت کشوں کی نمائندگی کے بغیر مزدوروں کے مفاد میں قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔ اور ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو مزدوروں کے حقوق کے لئے سیاسی جماعتوں کو مزدوروں کے لئے مخصوص نشستیں کرنا ہوں گئیں۔ یکم۔مئی محنت کشوں کی عظیم جدوجہد کا اہم ترین دن بھی ہے۔ یکم مئی 1972 کو پاکستان کی حکومت نے پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر سرکاری سطح ہر یکم مئی کو محنت کشوں کا دن قرار دیا، تب سے اب تک ہر سال یکم مئی ہر سال سرکاری تعطیل ہوتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ محنت کشوں نے بہت سی کامیابیوں کو حاصل کیا، اور محنت کشوں نے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تحت محنت کشوں کو درپیش بنیادی مسائل کے تدارک کے لئے کوششوں کو بروئے کار لایا ہے۔ 1886 سے آج تک مزدور اور سرمایہ دار طبقہ کی جنگ ہنوز آج بھی جاری ہے۔ دنیا بھر میں آج بھی مزدور انتہائی نامساعد حالات کا شکار ہے۔ پاکستان ایک اسلامی۔ملک ہونے کے باوجود بھی محنت کشوں کے حقوق استحصالی طبقے کے ہاتھوں پامال ہو رہے ہیں۔ انتہائی دکھ اور کرب کے ساتھ کہنا پڑتا ہے۔۔کہ پاکستان۔میں آمروں، سرمایہ داری اور جاگیر داروں نے پاکستانیوں کو تقسیم در تقسیم کیا ہوا ہے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے امیر کو امیر ترین اور غریب کو غریب تر بنا دیا ہے۔ اور اس وقت ہمارے ملک کا بچہ بچہ قرض کے اندر ڈوبا ہوا ہے۔ دراصل یوم۔مئی کا یہ دن بھی ایک جدوجہد تحریک اور بنیادی نظریعے کا نام بھی ہے۔ جو مسلسل جدوجہد اور کوششوں کیایک۔مکمل کتاب بھی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں