سپریم کورٹ میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کیس،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی 126

سپریم کورٹ میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کیس،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

سپریم کورٹ میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کیس میں چیف جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ کیا سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حکم دے سکتی ہے؟ہم سمجھتے ہیں کہ ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہنا چاہئے، ہم پارلیمان کو قانون سازی کرنے کا حکم نہیں دے سکتے.
سپریم کورٹ میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کیس کی براہ راست سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم نے سارے تکنیکی اعتراضات کو نظرانداز کردیا ہے،ہم تو آگے بڑھ چکے آپ ہمیں واپس لے جانا چاہتے ہیں.
چیف جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ کیا سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حکم دے سکتی ہے؟ہم سمجھتے ہیں کہ ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہنا چاہئے، ہم پارلیمان کو قانون سازی کرنے کا حکم نہیں دے سکتے.
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ قانون بن گیا ہے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ، اسے پڑھ لیں،ہم سمجھتے تھے کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ اہم ہے تو کیس لگا دیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں