بچھڑا کچھ اس ادا سے رت ہی بدل گئی 401

بچھڑا کچھ اس ادا سے رت ہی بدل گئی

رپورٹ (الدمام سردار صغیر برقی، تازہ اخبار ، پاک نیوز پوائنٹ)

ایک شخص پورے شہر کو ویران کر گیا۔ آزاد کشمیر کا پردیسی ہارٹ اٹیک ہوا جو جان لیوا ثابت ہوا ۔امجد محمود خان کی وفات ایک عظیم سانحہ ہے مروحوم اپنے بچوں کے حلال رزق کے لیے سلسلہ روزگار عرصہ 14 سال سال سے سعودیہ میں مقیم تھا۔مروحوم 12 ستمبر کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے اس دنیا فانی سے داعی اجل کو لبیک کہے گیا ۔ موت اک اٹل حقیقت ہے موت کا وقت مقرر ہے ہر ذی روح نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے ۔کرونا وبا کی وجہ سے مرحوم عرصہ تین سال سے گھر چھٹی بھی نہ جاسکا ۔ مرحؤم کی وفات کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے گلف و پاکستان میں پھیل گئی ۔ فضا سوگوار ہر آنکھ حادثاتی موت پر آشکبار ۔مرحوم ایک شریف النفس ،ہنس مکھ،ملنسار درد دل رکھنے والے ایک عظیم شخصیت کے مالک تھے۔ مرحوم امجدمحمود خان عرصہ 18 سال پاک آرمی میں رہے ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد سعودیہ ثلے آئے ۔مرحوم امجد محمود خان کا تعلق ضلع کوٹلی کے نواحی گاوں تڑالہ ڈھوک کلہ سے تھا ۔ میت مورخہ 27 ستمبر صبع کو لاہور پہنچ رہی ہے ،اس کے بعد میت اپنے آبائی گاوں لے جائی جائے گی ۔ دکھ کی اس گھڑی میں تمام اوورسیز کشمیری کمیونٹی پسمندگان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں عالیٰ و عرفہ مقام عطا فرمائے اور تمام لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں