287

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی مفتی منیب الرحمن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

میں آپ سب حضرات کا اور علمائے کرام کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ مفتی منیب الرحمن صاحب آج گفتگو کا آغاز کریں، سب سے پہلے میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کی مغفرت اور بلندی ء درجات کیلئے دعا کرتا ہوں، میڈیا کے دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور توقع کرتا ہوں کہ وہ مثبت رپورٹنگ کریں گے، وزیر اعظم عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے سے مذاکرات کیلئے تین رکنی سنجیدہ اور اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی, ‏حکومتی کمیٹی میں اسپیکر اسد قیصر،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور وزیر مملکت علی محمد خان شامل تھے ، ‏کمیٹی کو اختیارات دینے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں، ‏یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں پاکستان کی فتح ہے، ‏معاہدہ کسی جبر اور تناو کے ماحول میں نہیں ہوا،‏معاہدہ آزادانہ اور ذمہ دارانہ ماحول میں ہوا، وزیر اعظم نے تشکیل کردہ کمیٹی کو ایمپاور کیا اور ایسا ہی رویہ ہمیں تحریک لبیک پاکستان کی کمیٹی کی جانب سے دیکھنے میں آیا، یہ مذاکرات سب کے اشتراک سے طے پائے تمام فریقین نے حکمت اور بصیرت کا مظاہرہ کیا،یہ پورے ملک کیلئے خیر اور فلاح کی خبر ہے، تناؤ کی صورتحال میں جذبات کو قابو میں رکھا گیا، اس معاہدے کی جزیات جلد سامنے آ جائیں گی لیکن میں سمجھتا ہوں کہ
Action speaks louder than words
جمعہ کے روز جب میں تہران سے لوٹا تو نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا طویل اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا کہ ہم نے تدبر اور حوصلے کے ساتھ اس معاملے کا حل تلاش کرنا ہے، تمام اہل سنت کے علماء اور تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، میں ان تمام شخصیات کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی اور اپنی راہنمائی سے ہمیں مستفید کیا، انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں – اس معاہدے سے وہ قوتیں جو پاکستان میں امن و اتحاد چاہتی ہیں ان کو تقویت ملے گی، میڈیا پر دکھائی دینے والے مناظر کے باعث قوم میں
اضطراب کی کیفیت تھی، لوگوں کو مشکلات درپیش تھیں، علمائے کرام نے فہم و فراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو امتحان سے نکالا، امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا، اگر یہ معاملہ طوالت اختیار کرتا تو ملکی معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں