اسٹاف رپورٹ:پی این پی نیوز ایچ ڈی
وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پاک, بھارت صورتحال پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ دیتے ہوئے دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی ’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک بھارت صورتحال پر سیاسی رہنماؤں کو بریفنگ دی جس میں مسلم لیگ (ن،) پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم ، جے یوآئی،سابق وزیراعظم آزاد کشمیر ، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔البتہ تحریک انصاف نے پاک ،بھارت صورتحال پر حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا.
ذرائع کے مطابق ان کیمرا سیشن میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے جبکہ وزیر اطلاعات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات سے آگاہ کیا.
ڈی جی آئی ایس پی آر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ جارحیت مسلط کی گئی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے۔بریفنگ میں پہلگام واقعے اور بھارتی جنگی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا.
ذرائع کے مطابق متفقہ قرارداد آج شام قومی اسمبلی کے اجلاس میں لائی جائے گی، اجلاس میں ارکان اس اہم ترین ایشو پر اظہار خیال بھی کریں گے.
وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ میں شرکت کے بعد وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے نجی ٹی وی’’ جیو نیوز‘‘ سے گفتگو میں کہا کہ اجلاس کے شرکا ءکو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی بھارتی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا گیا.
طلال چودھری نے بتایا کہ بریفنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کو آگاہی ملی کہ کیسے پلان بنا کر یہ واقعہ کیا گیا، مودی پاکستان اور مسلمان دشمنی کے ذریعے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے۔بھارت کا مقصد سندھ طاس معاہدے کو بھی ہدف بنانا تھامگر اس بار مودی کے بیانیے پر دنیا نے آنکھیں بند کر کے اعتبار نہیں کیا، پا کستان کے مؤقف کی جیت ہوئی ہے۔ پاکستان کے سوشل میڈیا اور میڈیا نے بہترین انداز سے بھارتی بیانیے کو شکست دی، پاکستان نے کلیئر میسج دے دیا ہے کہ ہم تیار ہیں۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے مزید کہا کہ بھارت جہاں کہیں بھی کچھ کرے گا تو اس کو دگنا جواب دیا جائے گا، بھارت کے اس عمل کی قیمت دنیا کو چکانی پڑ سکتی ہے.