(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی وزارتِ خارجہ میں، قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال تھانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب سے پہلے میں قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ عزت مآب شیخ محمد بن عبدالرحمان ال ثانی کو پاکستان اور وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہمارے وفود کی سطح پر مذاکرات بہت سود مند رہے۔ انتالیہ ڈپلومیسی فورم کے موقع پر ہم نے تفصیلی تبادلہء خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان عمل امن میں قطر، بالخصوص وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال تھانی کا کردار قابل تحسین ہے۔ افغانستان کے حوالے سے ہمارے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔ میں نے قطری وزیر خارجہ کو بیس سے زیادہ وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونے والے روابط اور گفتگو سے آگاہ کیا۔ میں نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے کیے گئے اپنے چار ملکی دورے کی تفصیلات سے، قطری ہم منصب کو آگاہ کیا۔ میں نے، 5 ستمبر کو علاقائی نمائندگان خصوصی کے اجلاس سے بھی آگاہ کیا۔ میں نے افغانستان کے حوالے سے علاقائی وزرائے خارجہ ورچوئل کانفرنس سے متعلق آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اتفاق کیا کہ افغان شہریوں کو تحفظ اور معاونت کی ضرورت ہے۔ ہمیں امن مخالف عناصر پر کڑی نظر رکھنا ہو گی۔ ہم نے اتفاق کیا کہ افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی المیے کا تدارک پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ ہم افغانستان کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کر رہے ہیں۔ عالمی برادری، اس حوالے سے مثبت رویہ رکھتی ہے۔ ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ افغانستان کی فوری مالی معاونت کی فراہمی کیلئے تیار نہیں تو کم از کم انہیں دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے۔ ہم نے پاکستان اور قطر کے مابین دو طرفہ تعاون کے میکنزم کو مزید فعال بنانے پر اتفاق کی۔ ہم جغرافیائی اعتبار سے ایک دوسرے کے قریب ہونے کے ناطے، فوڈ سیکورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھا سکتے ہیں۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ قطر، سماجی و اقتصادی شعبے میں مزید پاکستانیوں کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ میں نے قطری وزیر خارجہ سے گذارش کی ہے کہ قطر جانے والے وہ پاکستانی، جن کی ویکسین ہو چکی ہے انہیں گھر میں قرنطینہ کی سہولت فراہم کی جائے.