(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
تقریب میں مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی- تقریب سے خطاب کرتے ھوئے خالد ظفر ھاشمی نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی معیار کی بینکاری کے لئے مضبوط ای بینکاری کی ضرورت ھے- انہوں بے کہا کہ ای بینکاری فرد کے ساتھ کارپوریٹ مالیاتی سرگرمیوں میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ھے کہ بینک کے پاس ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس پر مبنی ای بینکنگ سرگرمیاں محفوظ ہونی چاہئیں- سعید جاوید نے کہا کہ مواصلاتی چینل، ڈسٹری بیوشن چینل اور ٹرانزیکشنز چینل کو محفوظ ہونا چاہئے۔ ای بینکنگ کے ایکسپرٹ سید مظھر نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رسائی گاہک کو الیکٹرانک طور پر اپنے بینک کے ساتھ مسلسل رابطے میں رکھتی ہے۔سائبر سیکورٹی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ای بینکنگ کا استعمال گاہکوں کے اعتماد کو نمایاں طور پر متاثر کرتا ہےتقریب سے خطاب کرتے ھوے ماھر تعلیم ڈاکٹر ندیم بھٹی نے کہا کہ اچھی کارکردگی کے لئے معیاری تربیت نھایت ضروری ھے- تربیتی کورس واضح طور پر ، پالیسیوں ، طریقہ کار اور کنٹرول کی عکاسی کریں ، فرموں کو یہ تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ لوگ سب مختلف طریقوں سے سیکھتے ہیں اور ایسے پروگرام بنانے چاہئیں جو انفرادی ترقی میں معاون ہوں- تقریب میں رضوان مرچنٹ، فیاض محمود، محمد رضا، جناب کامران احمد، اصف محمود،اور سرور مختار نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔