یوم دفاع پاکستان بسلسلہ 6ستمبر 2021 385

یوم دفاع پاکستان بسلسلہ 6ستمبر 2021

رپورٹ (الدمام سردار صغیر برقی، تازہ اخبار ، پاک نیوز پوائنٹ)

عنوان بالا کے تحت پروگرام مورخہ 4 ستمبر 2021 بروز ہفتہ کو پاکستان فورم منطقہ شرقیہ دمام سعودی عرب کے زیر اہتمام شہداء اور قوم کے بہادر سپوتوں کے اعزاز میں آن لائن پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ہموطنوں اور دنیا کے مختلف ممالک بسنے والے پاکستانیوں نے نے شرکت کی۔ میزبانی کے فرائض بشارت اللہ نے ادا کیے۔ پروگرام کا آغاز سورۃ الانفال کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت معاذ فیض کے حصہ میں آئی۔ اور اس کی ترجمانی اور تفسیر عرفان انصاری نے پیش کی۔ جس کا مرکزی موضوع یہ تھا کہ دشمن کے مقابلے میں ہمیشہ جنگ اور جنگی سامان سے لیس ہونا چاہیے اور اس کی مناسب منصوبہ بندی ہونی چاہیے تاکہ کہ دشمن پر رعب طاری اور قائم رہے۔ پروگرام کے میزبان بشارت اللہ نے آج کے پروگرام کو سید علی گیلانی کی ہمت، شجاعت، استقامت اور بہادری کے نام منسوب کیا کہ جنہوں نے نعرہ لگایا تھا کہ اسلام کی نسبت سے ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے۔ پاکستان فورم کے نائب صدر فیض محمد حکیم نے پاکستان فورم کی تخلیق،تین دہائیوں پر مشتمل درخشندہ روایات اور تسلسل کا تعارف بیان کیا۔ برگیڈیئر نے فورم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، یوم دفاع کے دن کی اہمیت پر اپنی گفتگو رکھی، انہوں نے کہا کہ ہم سب پر پاکستان کے دفاع کی ذمہ داری ہے، دوسرا یہ کہ یہ دن ہم اسے مناتے ہیں پاکستان کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا جائے، کہ جس کی تاریخ قیام سے لے کر اب تک جاری ہے۔ تیسرا یہ کہ ہمیں بچوں کے اندر قومی جذبہ اور شہدا کے لیے محبت پیدا کرنی چاہیے۔ اس دن کا چوتھا مقصد یہ ہے کہ ہم دنیا کو بتا سکے کے کہ ہم پاکستان کا دفاع متحد قوم کی حیثیت سے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ہمارے شہداء اور غازیوں کے جنگی کارنامے میں بیان کیے، جو کہ اپنے اپنے محاذوں پر قائم رہے اور دشمن کو ناکوں چنے چبوائے۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی طور پر ملکی سلامتی کے لئے ہمیں تعلیم سائنس، ٹیکنالوجی، ریسرچ اور دیگر ترقیاتی امور کی طرف توجہ دینا ہوگی۔ اس کے بعد پروگرام کے میزبان نے ونگ کمانڈر (ر) زریں قریشی کو دعوت خطاب دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ 1965 میں جہاں ہماری بری اور بحری افواج اپنی شجاعت اور بہادری کا مظاہرہ کر رہی تھی وہاں پر فضائی افواج نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا، اس کے بہادر سپوتوں نے جذبہ ایمانی سے دشمن کو سبق سکھایا، ایم ایم عالم نور خاں، سرفراز رفیقی اور دیگر بہادر ہوا بازوں کا ذکر کیا۔ مختلف محاذوں پر ہماری قوم کے شیر دل جوانوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور حملہ آور ہوئے، انہوں نے فارسی کا ایک شعر بھی سنایا جس کا مفہوم یہ تھا کہ اس طرح کے تہواروں کو یاد رکھنا چاہیے تاکہ جذبے بلند رہیں۔ آج کے حوالے سے انھوں نے مثال بیان کی کہ کس طرح ایک نہتی قوم نے دنیا کی طاقتور اقوام کو شکست دی۔
۔مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی ۔
پاکستان ایمبیسی سے ویلفیئر جناب اتاشی نوید افضال نے اپنی مختصر اور جامع گفتگو کی، فورم کا شکریہ ادا کیا کہ قومی تہواروں پر فورم ہمیشہ پیش پیش رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ محنت سے حاصل کئے گئے وطن عزیز کےدفاع کو قائم رکھنے کے لیے ہمیں اپنی نئی نسل کو تعلیم دینی ہے اور زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کرنا ہے، دشمن نے جب بھی ہماری قوم کی طرف میلی نظر سے دیکھا ہم نے اس کا مقابلہ کیا۔ پروگرام کے اختتامی کلمات فورم کے صدر یعقوب سیفی نے ادا کیے انہوں نے تمام مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا، فورم کی 30 سالہ درخشندہ تاریخ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک ایسی کتاب ہے جس پر عمل کرکے ہم اپنے دفاع کو مضبوط بناسکتے ہیں۔ قائداعظم کے نظریات اور علامہ اقبال کے خواب کی حفاظت کر سکتے ہیں، پاکستان اس پر قائم رہ سکتا ہے کہ اتحاد کا مظاہرہ کیا جائے، ہمیں ایسے وطن کی تلاش ہے جہاں پر امن ہو، سکون ہو، معاشی مسائل نہ ہوں، انہوں نے سید علی گیلانی کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا کہ جس طرح انہوں نے پامردی سے طاغوت کا مقابلہ کیا وہ ہمارے لئے مثال ہے، اللّٰہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے، آمین۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے نعرہ سے پروگرام کا اختتام کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں