Nawaz Sharif addresses Asma Jahangir Conference despite internet glitch 242

نواز شریف عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں انٹرنیٹ کی خرابی کے باوجود خطاب

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اتوار کی شام صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے آخری سیشن سے آن لائن خطاب کیا۔مگر جیسے ہی نواز شریف نے اپنی تقریر شروع کی تو کچھ ہی دیر بعد اس نجی ہوٹل کے ہال میں انٹرنیٹ سروسز معطل ہوگئی۔
بعد ازاں اس خطاب میں نواز شریف نے حکومت اور عدلیہ سمیت ریاستی اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا اور الزام لگایا کہ من پسند ججوں سے اپنی مرضی کے فیصلے لیے جاتے ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس کانفرنس کے منتظمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے مدعو کیا گیا تھا (مگر) مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا۔ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق آڑانے کے مترادف ہے۔ میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
خیال رہے کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا انعقاد پہلی بار سنہ 2018 میں اور دوسری بار سنہ 2019 میں بھی کیا گیا جبکہ گذشتہ برس کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا تھا۔
جب انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہو سکی تو پھر ایسے میں کانفرنس کے منتظمین نے نواز شریف کا خطاب فون پر کرایا۔
خدائے نور ناصر کے مطابق جو جوش شرکا نے ویڈیو خطاب کے دوران نواز شریف کی تقریر پر دکھایا تھا وہ ولولہ اور جوش آڈیو تقریر کے دوران دیکھنے کو نہیں ملا۔
ان کے مطابق جتنی دیر یہ خطاب رُکا رہا، اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنما فرحت اللہ بابر نے شرکا سے خطاب کیا اور سابق وزیر اعظم کے ساتھ اس سلوک کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ملک میں جاری سنگین آزادی اظہار رائے پر قدغنوں کی بدترین مثال ہے۔
عاصمہ جہانگیر لیگل سیل نے بھی اپنے بیان میں اسے اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

نواز شریف عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں انٹرنیٹ کی خرابی کے باوجود خطاب” ایک تبصرہ

  1. حقیقت وھی ھے جو 2014 میں جاوید ھاشمی صاحب نے بتا دی تھی اور جنرل پاشا اور جنرل ظہیر نے ھاشمی صاحب کو دھمکیاں دیں۔
    پھر ارشد ملک، جسٹس شوکت صدیقی، جسٹس اعجاز چودھری، جسٹس شمیم رانا اور اب ثاقب نثار آرائیں کی خود اپنی زبانی کھل کر سامنے آ رھا ھے۔
    اصل جرآت اور دلیری جاوید ھاشمی اور جسٹس شوکت صدیقی نے دکھائی اور جرنیلوں کی دھمکیوں کی پرواہ نہیں کی۔
    سلام ھے ان جیسے سپوتوں کو اور جنم دینے والی ماوں کو۔
    حق اور سچ کی جیت ھو کر ھی رھتی ھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں