Foreign Minister Makhdoom Shah Mehmood Qureshi 236

مسئلہ کشمیر ہو یا مسئلہ فلسطین دنیا بھر میں عوام کی آواز بن کر پاکستان کی بھر پور ترجمانی کی اور پاکستان کا مقدمہ دنیا بھر میں بھر پور طریقے سے اجاگر کر رہا ہوں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

ہم ملک میں امن، خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں۔خطے میں امن ہوگا تو ملک میں امن ہوگا۔ ملک میں امن ہوگا تو عوام خوشحال ہونگے۔غریب عوام کو مفت علاج معالجہ کی فراہمی اور عوام کوسہولیات کی فراہمی تحریک انصاف کی حکومت کے منشور میں شامل ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری درخواست پر اہلیان ملتان اور بلخصوص این اے 156 کی عوام کے لئے 7ارب 83 کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان میں مقامی میرج ہال میں چوک ڈبل پھاٹک تا بی سی جی چوک ساڑھے 5 کلو میٹر کارپیٹڈ روڈ کی تعمیر کے سنگ بنیاد اور این اے 156 میں مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کی عوامی بریفنگ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ مدراینڈ چائلڈکیئرہسپتال محکمہ خوراک کی زمین پر بنایا جائے گا۔ زمین کی محکمہ صحت کو منتقلی کیلئے دو سال جدوجہد کی۔ یہ ہسپتال عالمی معیار کا ہسپتال ہوگا ۔ ہسپتال کی تعمیر سے 1190 لوگوں کو روزگار ملے گا۔27 کنال پر محیط ہسپتال 200 بیڈز پر مشتمل ہے۔مدر کیئر ہسپتال کے بنانے سے نہ صرف حلقے کے باسیوں بلکہ ملتان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا ۔انہوں نے کہا کہ ملتان کا فرزند ہوں یہاں کی ترقی میرے اوپر قرض ہے۔ملتان کا سیوریج نظام بوسیدہ ہو چکاہے جس کی تبدیلی کیلئے جاپان کے وزیر خارجہ سے درخواست کی جنہوں نے میری درخواست پر ملتان شہر کے سیوریج نظام کی تبدیلی کیلئے 73 ارب روپے کی گرانٹ اینڈ ایڈ کے منصوبے کی منظوری دی۔ یہ قرض نہیں بلکہ امدادی گرانٹ ہے جو حکومت جاپان نے میری درخواست پر منظور کی جس کی بدولت آئندہ تین سال میں ملتان کا سیوریج کا نظام تبدیل اور عوام کو صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چالیس ارب روپے کی لاگت سے ملتان کا سیوریج نظام تبدیل ہوگاجب کہ 33ارب روپے کی لاگت سے ملتان کے عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے گا۔ ملتان میں سیوریج کے 4 سو کلو میٹر پائپ جبکہ عوا م کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے 3 سو کلو میٹر پائپ لائن ڈالی جائیں گی جبکہ سیوریج کے گندے پانی کی نکاسی کیلئے ملتان میں دو نئے سیوریج نالے تعمیر کئے جائیں گے جہاں ملتان کا گندا پانی سٹور کیا جائے گا اور عوام کوسیوریج سے پاک تازہ سبزیوں اور فصلوں کی فراہمی ممکن ہوگی۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ملتان شہر اور ضلع کے عوام کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کیلئے سروے مکمل کر رہے ہیں، دسمبر کے اختتام پر ضلع کے ہر کنبے کو انصاف صحت سہولت کار کارڈ ملے گا۔صحت انصاف کارڈ سے غریب خاندان مفت علاج کرا سکیں گے۔ این اے 156 میں 11 ارب 72 کروڑ 66لاکھ روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے حلقے کی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

ماضی میں یہاں کے منتخب نمائندے جن کا تعلق پی پی ‘ ن لیگ یا کسی بھی جماعت سے ہوتھا۔ وہ بڑے عہدوں پر رہے میئر بھی رہے اور وزیر بھی رہے لیکن انہوں نے حلقے کی طرف توجہ نہیں دی۔ میں حلقے کی عوام کوگواہ بنا کر کہتاہوں حلقے میں کسی نے ماضی میں اتنے ترقیاتی کام کروائے تو وہ سامنے آئیں۔انہوں نے کہاکہ این اے 156 میں سورج کنڈ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ 30سال سے زیر التواءتھاوہ 23 کروڑ 50لاکھ کی لاگت سے میں نے مکمل کروایا۔ سوئی گیس روڈ 18 کروڑ 50لاکھ کی لاگت سے کارپیٹڈ ہوا۔پی پی 215میں سیوریج کا نظام ہمارے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ سیوریج کے منصوبوں پر ٹینڈر ہو چکے ہیں 1ارب 28 کروڑ 22لاکھ کی لاگت سے اس حلقے میں سیوریج کے منصوبوں پر کام مکمل ہوگا۔ شریف پور میں 18 کروڑ روپے کی لاگت سے واسا کا پمپ سٹیشن تعمیر کیا جائے گا۔ این اے 156 میں شاہ رکن عالم میں میٹرو کی تعمیر کے بعد حلقے 2 حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا عوام کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے کی بہت دشواری تھی اور یہ عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا ن لیگ نے اس مسئلے کے حل کیلئے وعدہ کیا لیکن اس پر عمل پیرا نہ ہوئی۔ میں نے 42 کروڑ کی لاگت سے مدنی چوک کے مقام پر فلائی اوور کے منصوبے کی منظوری کروائی جس پر کام جاری ہے۔ٹمبر مارکیٹ میں 60 کروڑ 70 لاکھ کی لاگت سے سڑکوں کی کارپینڈنگ مکمل ہو گئی ہے این اے 156 میں واپڈا کے 15 کروڑ96لاکھ 10 ہزار 4سو روپے کے منصوبے منظور کروا چکاہوں جبکہ حلقے میں 6 نئے فیڈر بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ این اے 156میں سوئی گیس کے نئے منصوبے نہیں بنائے گئے کیونکہ سوئی گیس کی قلت ہے اور جس نے بھی نئے منصوبے منظوری کے لئے بھجوائے وہ زیر التواءہے ۔اس لئے حلقے میں لو پریشر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ساڑھے 24 کلو میٹر پائپ لائن تبدیل کروائیں جبکہ دو انچ کے پائپ کو چار انچ اور چار انچ کے پائپ کو 6 انچ میں اپ گریڈ کیا گیا۔ سوئی گیس پائپ لائن کی تبدیلی پر 7 کروڑ 75 لاکھ روپے لاگت آئی۔ انہوں نے کہا این اے 156 کی عوام کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے عزت دی اور جن کی عزت اور اعتماد کی بدولت ان کا منتخب نمائندہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کی موثر نمائندگی کررہا ہے۔انہوں نے کہا حلقے کی عوام کی ترقی اولین ترجیح ہے۔ تمام ترتوانائیاں و وسائل حلقے کی ترقی پر صرف کر رہا ہوں جو بھی وقت ملتا ہے اور وسائل ملتے ہیں وہ حلقے کی ترقی پر خرچ کرتا ہوں۔ بیرون ملک سرکاری مصروفیات کے باوجود زیادہ تروقت حلقے کی عوام کے درمیان گزارتا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں