ملک بھر میں آج یومِ استحصالِ کشمیر منایا جارہا ہے 380

ملک بھر میں آج یومِ استحصالِ کشمیر منایا جارہا ہے

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر صبح 9 بجے ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی گئی اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک منٹ کے لیے ٹریفک روکا گیا.
کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کی بھرپور حمایت اور بھارتی اقدام کے خلاف وزیر خارجہ شاہ محمود کی قیادت میں دفتر خارجہ سے ریلی نکالی گئی جو ڈی چوک پہنچی جہاں صدر عارف علوی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی ریلی میں شرکت کی.
مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت پر بھارت کے ڈاکے کو دو سال گزرگئے، دو سال پہلے آج ہی کے دن مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی اور ریاست کا درجہ چھین لیا تھا، علیحدہ پرچم بھی اتار لیا تھا.
مودی حکومت نے مقبوضہ جموں کشمیرکو بھارتی یونین کا علاقہ قرار دیا تھا جس کے خلاف کنٹرول لائن کے دونوں جانب یوم استحصال کشمیر منایا جارہا ہے.
اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے جب کہ سری نگر کے لال چوک تک مارچ کیا جائے گا اور سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے.
بھارت نے 2019 کو 5 اگست کو تحریک آزادی کی صدا کو دبانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے اپنے آئین سے آرٹیکل 370 نکال دی.
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کو تحریک آزادی کی صدا کو دبانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے قانون میں تبدیلی کی اور کشمیریوں پر ظلم و ستم کے نئے دور کا آغاز کیا، ویسے تو کشمیریوں پر ظلم و ستم برسوں پہلے شروع ہوا تھا اور کشمیر کی تقسیم اور بندر بانٹ اونے پونے داموں کرنے کا آغاز کیا گیا تھا مگر ان سب کے باوجود کشمیریوں کی صدائے حریت بھی برسوں سے ہی گونج رہی ہے.
آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں