A 20-year-old girl from Kanchpura village took her own life when her husband told her that her pictures were going viral in the village. She took extreme measures and ended her life 363

جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے اپنی تصاویر انٹرنیٹ وائرل ہونے پر زہر کھا کر خودکشی کر لی ہے

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ “بھارتی ریاست مادھیا پردیش کے ضلع مورینا” میں پیش آیا ظالم شخص نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر بعدازاں اس کی برہنہ تصاویر واٹس ایپ پر وائرل کر دیں.
پولیس کا کہناتھا کہ میں معلوم ہواہے کہ مزدور بھولا اکثر لڑکی کے گھر جایا کرتا تھا ، اہل خانہ کا کہناہے کہ لڑکی کو بھولا کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے ، اہل خانہ کے الزامات پر پولیس تفتیش کر رہی ہے .
کنچ پورا گاﺅں سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ لڑکی کو جب اس کے شوہر نے بتایا کہ اس کی تصاویر گاﺅں میں تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں تو اس نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ۔اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن دوران علاج اس کی موت ہو گئی ۔لڑکی کے دیور نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بھائی اور لڑکی نے گزشتہ سال شادی کی تھی ، میرا بھائی پٹرول پمپ پر مزدوری کرتا ہے ، ایک گاﺅں والے نے میرے بھائی کو بھابھی کی برہنہ تصاویر کے وائرل ہونے سے متعلق بتایا.
جس پر میرے بھائی نے بھابھی سے تصاویر کے بارے میں معلوم کیا تو بھابھی نے بتایا کہ بھولا نامی شخص جو کہ ہمسائے میں بننے والے گھر میں مزدوری کر رہا ہے، نے کچھ ہفتے قبل مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں ، اس لیے معاشرے کے ڈر سے میں نے کسی کو نہیں بتایا.
دیور کا کہناتھا کہ وہ مزدور اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ دوبارہ گھر آیا اور اس سے جنسی خواہشات کی تکمیل کا کہا ، اس دوران ان میں ہاتھا پائی اور بھابھی نے انہیں گھر سے جانے کا کہا ، بھولا نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی گزشتہ ویڈیو دکھائی اور اسے سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکی دی ، بھابھی نے کوئی توجہ نہیں دی اور وہ گھر سے بھاگ کر باہر چلی گئیں ، مزدور وہاں سے فرار ہو گئے اور بعدازاں انہوں نے تصاویر واٹس ایپ پر لیک کر دی.
دیور کا کہناتھا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس نے کیس رجسٹرڈ کرنے کیلئے کوئی بیان نہیں لیا ہے ، اگر پولیس نہیں آتی تو ہم بھولا کے خلاف درخواست دیں گے ۔ پولیس کا کہناہے کہ ہمارے پاس خود کشی کی اطلاع آئی ہے لیکن ابھی تک جنسی زیادتی کی کوئی بھی شکایت نہیں آئی اور نہ ہی وائر ل ہونے والی تصاویر سے متعلق کچھ ملا ہے ،خاندان صدمے میں تھا جس کے باعث ہم نے ان کا بیان فوری نہیں لیا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں