جشن آزادی پاکستان، پاکستان فورم منطقہ شرقیہ ہم سب کی ہے پہچان پاکستان 261

جشن آزادی پاکستان، پاکستان فورم منطقہ شرقیہ ہم سب کی ہے پہچان پاکستان

رپورٹ (الدمام سردار صغیر برقی، تازہ اخبار ، پاک نیوز پوائنٹ)

پاکستان فورم منطقہ شرقیہ کے تحت یوم آزادی کی ایک شاندار آن لائن تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے نئے تعینات سفیر پاکستان عزت مآب جناب بلال اکبر صاحب ، مشہور علم دوست شاعر اور شخصیت انور مسعود ، انجینئر بشارت اللّٰہ ، یعقوب سیفی صدر پاکستان فورم و دیگر نے خطاب کیا ۔پاکستان اور دیگر ممالک سے بھی ہر طبقہ فکر سے ایک بہت بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔ آغاز نوجوان ساتھی علی شاکر کی سورہ الانفال کی تلاوت کلام پاک کے ساتھ ہوا، انہیں آیات کا ترجمہ اور تفسیر ڈاکٹر زاہد آرائیں نے پیش کی، آیات کی تلخیص سے اخذ کیا کہ برصغیر کے مسلمانوں کو ایک ملک عطا کیا ہے انہوں نے کہا کہ آزادی کتنی بڑی نعمت اس کا احساس کرنا چاہیے اور اس کی حفاظت کرنی چاہیے، نعمت کا شکر ادا کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی جائے اور نیک اور اچھے اعمال کا اظہار کیا جائے۔ انہوں نے ایک حدیث بھی بیان کی کہ اگر یہ چار کام کر دیے جائیں تو ملک ترقی کرسکتا ہے، امانت میں خیانت نہ کی جائے سچ بات کہی جائے، حسن اخلاق اختیار کیا جائے اور رزق حلال کمایا جائے، مزید انہوں نے ان اچھے اعمال کی وضاحت بھی کی۔ میزبانی کے فرائض ڈاکٹر واصف فاروق نے ادا کئے۔ فورم کی جانب سے ڈاکٹر واصف فاروق نے آغاز تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا، اور سعودی عرب میں تعینات سفیر پاکستان عزت مآب جناب بلال اکبر صاحب کا تعارف کرایا اور انہیں دعوت خطاب دیا۔سفیر محترم میں اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان فورم نے انہیں خطاب کا موقع دیا اور لوگوں کو 14 اگست کے حوالے سے اکٹھا کیا، انہوں نے اپنی سفارتی ذمہ داریاں اور پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور ان کے حل کا ذکر کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جو سفر شروع ہوا تھا اسے 74 مکمل ہوگئے ہیں، آغاز سے ہی پاکستان کو مختلف مسائل کیا سامنا کرنا پڑا، ہندوستان نے شروع دن سے ہی پاکستان کے وجود کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، ہمارا ملک علامہ اقبال کا خواب اور قائداعظم کی ان تھک جدوجہد کی وجہ سے وجود میں آیا۔ آج کے دور میں میں ہمیں اقتصادی، سکیورٹی اور دہشتگردی جیسی جنگوں کا سامنا ہے، جس کا ہم سب مل کر کامیابی کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں، ہم ایک جدوجہد د اور محنت کرنے والی قوم کے نام سے پہچانے جاتے ہیں اور ہم سب مل کر عہد کرتے ہیں کہ کہ اپنی قوم کی پہچان اپنی خوش اخلاقی اور دیگر خوبیوں کی وجہ سے قائم رکھیں گے، مزید انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ بھی بیان کی، اس کا تاریخی دینی ثقافتی اور مقامات مقدسہ کے حوالے سے جو تعلق ہے وہ ہمیشہ قائم رہے گا اور سعودی عرب کی سالمیت کے لیے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، کمیونٹی کے مسائل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جن مسائل کا ہمیں سامنا ہے ایمبیسی پوری کوشش کر رہی ہے کہ یہ مسائل حل ہوں۔ پاکستان کی فلائٹس کا مسئلہ ہو یا صحت کے مسائل ہو ، ان سب کے حل کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے آخر میں پاکستان زندہ باد اور سعودی دوستی زندہ باد کے ساتھ اپنی تقریر کا اختتام کیا۔ اس کے بعد پروگرام کے میزبان نے ثاقب ادریس کو ملی نغمہ پیش کرنے درخواست کی، انہوں میں خوبصورت الفاظ میں ملی نغمہ پیش کیا اور داد وصول کی۔ ڈاکٹر واصف فاروق نے حالات کے تناظر میں صاحبزادہ بشارت اللہ کو خطاب کا موقع دیا۔ بشارت اللّہ نے قائد اعظم کے فرمودات کی روشنی میں اپنی تقریر کا آغاز کیا ہے کہ وہ کس طرح کا پاکستان چاہتے تھے، قائد اعظم اسلام کی بنیاد پر پاکستان کا دستور چاہتے تھے، جس میں ہر فرد کو صحت تعلیم اور روزگار میسر ہو،ملک علم و فن تہذیب و تمدن میں میں اپنی پہچان واضح پہچان رکھتا ہو۔ جس میں رنگ و نسل کی تفریق نہ ہو عقیدے کی آزادی ہو تعصب سے پاک ہو اور جس کا نام اس دنیا میں عدل و انصاف کے نام سے جانا جاتا ہو، اور مدینہ کی ریاست جیسا عادلانہ نظام قائم ہو۔ اس کے علاوہ انہوں نے ملک کی جغرافیائی صورتحال کا بھی ذکر کیا ان مسائل پر بھی ہمیں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا ۔ بعض ہمسایہ ممالک کی طرف سے ہم پر جنگ کے بادل منڈلاتے رہتے ہیں ہیں خصوصاً ہندوستان کو کشمیر کا حق خود ارادیت ہے تسلیم کرنا چاہیے یہ جنگ کا ماحول ختم ہو۔ اللہ تعالی نے ہمیں بے شمار وسائل سے مالامال کیا ہوا ہے، اس کی قدر کرنی چاہیے، انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام ان چار پر کیا خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے۔ وہ فصلِ گُل جسے اندیشہ زوال نہ ہو۔ اس کے بعد پروگرام کے میزبان نے علم دوست شخصیت جناب انور مسعود صاحب کا تعارف کروایا جو کہ مختلف زبانوں میں شاعری کرتے ہیں، ان سے گفتگو کی اور مختلف موضوعات پر اشعار سنے، سامعین نے ان کو سراہا۔پروگرام کے آخر میں صدر فورم جناب یعقوب سیفی نے اختتامی کلمات ادا کیے، تمام تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا کیا اور اور پاکستان فورم کی مختصر تاریخ بیان کی کہ عرصہ تیس سال سے وہ کمیونٹی میں خدمات سرانجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا، ان شاءاللہ
پروگرام کا اختتام پاکستان قومی ترانے سے ہوا۔
پاکستان زندہ باد پاکستان پائندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں