پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے عرب پارلیمانی وفد کی، عرب پارلیمنٹ کے صدر عادل بن عبدالرحمان کی قیادت میں وزارتِ خارجہ آمد 257

پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے عرب پارلیمانی وفد کی، عرب پارلیمنٹ کے صدر عادل بن عبدالرحمان کی قیادت میں وزارتِ خارجہ آمد

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

عرب پارلیمانی وفد کی وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات۔ وزیر خارجہ نے عرب پارلیمانی وفد کو پہلے دورہ ء پاکستان پر خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عرب پارلیمنٹ، لیگ آف عرب اسٹیٹس کا اہم ادارہ ہے۔ پاکستان کی عرب ممالک کے ساتھ گہری وابستگی، یکساں مذہبی، ثقافتی اور تاریخی اقدار کی بنیاد پر استوار ہے۔ پاکستان کے عرب پارلیمان کے رکن ممالک کے ساتھ بہترین دو طرفہ تعلقات ہیں۔ ہمارے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ گہرے دو طرفہ مراسم ہیں۔ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد مشرق وسطیٰ میں قیام پذیر ہیں۔ پاکستان، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔ او آئی سی کے بانی رکن ہونے کے ناطے، ہم اتحاد امہ میں مثبت کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔ جب میں مصر میں سرکاری دورہ پر تھا تو مجھے عرب لیگ ہیڈکوارٹر جانے، قیادت سے ملنے اور تبادلہ ء خیال کرنے کا موقع ملا۔ پاکستان، تنازعات کے دیرپا سیاسی حل کیلئے مذاکرات کو واحد راستہ سمجھتا ہے۔
وزیر خارجہ نے عرب پارلیمانی وفد کو پاکستان کی جغرافیائی اقتصادی ترجیحات کے خدوخال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اقتصادی ترجیحات میں روابط کا فروغ، تعمیر و ترقی میں شراکت داری، معاشی و معاشرتی ارتقاء، اور امن و استحکام کیلئے کاوشیں شامل ہیں۔ پاکستان، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے، فلسطین کے مسئلے کے منصفانہ حل کو ناگزیر سمجھتا ہے۔ پااکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے موقف، واضح اور دو ٹوک ہے۔
وزیر خارجہ نے عرب پارلیمانی وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے، 5 اگست 2019 کے یک-طرفہ ،غیر آئینی اقدامات کی پرزور مذمت کرے۔ پاکستان، فلسطین اور کشمیر کے مسئلوں کا، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں پرامن حل کا خواہاں ہے۔
امید ہے عرب پارلیمانی وفد کا یہ دورہ، دو طرفہ پارلیمانی روبط کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں