(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
ملاقات، اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک میں صدر جنرل اسمبلی کے چیمبر میں ہوئی۔ وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس اہم دفتر میں آپ کی موجودگی سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں شامل اہم مسائل پر پیش رفت میں مدد دے گی۔
وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر (آئی آئی او جے کے) میں انسانی حقوق کی سنگین پائمالیوں سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں، بھارتی قابض افواج کی جانب سے منظم اور وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے شواہد پر مشتمل جامع ڈوزیئر پیش کیا۔
ہمیں توقع ہے کہ اقوام متحدہ، اپنی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو ان کے جائز حق، حق خود ارادیت کے حصول کی دستیابی کیلئے، اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا، افغانستان میں شدید انسانی بحران کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی معاونت کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری جنگ و جدل کے خاتمے اور افغانستان کی تعمیر نو کیلئے، افغانوں کہ انسانی و معاشی مدد کیلئے آگے بڑھے۔وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کو، افغانستان میں انسانی ہمدردی کے تحت بھجوائ گئی انسانی امداد اور افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی طرف سے جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو دنیا کو درپیش متعدد چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زیادہ نمائندہ ، جمہوری ، شفاف ، موثر اور جوابدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی اصلاحات کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہونا چاہیے۔ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے، ویکسین کی عدم مساوات کے خاتمے اور ترقی پذیر ممالک کو وبائی امراض اور اس کے نتیجے میں سامنے آنے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مناسب مالی اعانت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے،