انڈیا جیسے نام نہاد سیکولر ملک میں ایک کرکٹ ہیرو کی بیٹی بھی محفوظ نہیں ہے 327

انڈیا جیسے نام نہاد سیکولر ملک میں ایک کرکٹ ہیرو کی بیٹی بھی محفوظ نہیں ہے

(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان سے پہلی بار دس وکٹوں سے شکست کے بعد انڈین کرکٹ ٹیم کے بولر محمد شامی پر تنقید ہوئی تو ورااٹ کوہلی نے ان کے حق میں بات کی۔ اس کے بعد نہ صرف وراٹ کوہلی بلکہ ان کے اہلخانہ بھی تنقید کے نشانے پر ہیں۔
ذرا سوچیں انڈیا میں مسلمان کتنا مشکل میں ہے جہاں کرکٹ ہیرو کی بیٹی بھی محفوظ نہیں ہے، صرف اس لیے کے اس نے اپنے ایک مسلمان کرکٹر محمد شامی کے سپورٹ میں کچھ ٹویٹ کیے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے انڈیا میں مسلمان کتنی مشکالات سے زندگی بسر کر رہے ہیں.
جہاں وراٹ کوہلی کو محمد شامی کے حق میں بات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں سوشل میڈیا پر کچھ صارفین وراٹ کوہلی کے حق میں بھی بات کررہے ہیں.
وراٹ کوہلی نے کہا تھا کہ ہم میدان میں کسی مقصد کے لیے کھیلتے ہیں۔ ہم سوشل میڈیا پر موجود ان کمزور لوگوں کی طرح نہیں جن کے اندر کسی کے سامنے آ کر بات کرنے کی ہمت نہیں.
پاکستان اور انڈیا کے میچ کے بعد انڈین بولر محمد شامی کو ان کے مذہب کی بنیاد پر ٹارگٹ کرنے والے سوشل میڈیا صارفین پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے انہیں ’کمزور لوگ‘ قرار دیا تھا.
محمد شامی کے حق میں بات کرنے پر وراٹ کوہلی پر تنقید کی گئی اور یہ سلسلہ اتنا بڑھا کہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کے لیے دھمکی آمیز پیغامات دیے گئے۔
ٹوئٹر صارف اندری بورگس نے ٹوئٹر پر بتایا کہ “کوہلی اور انوشکا” کی دس ماہ کی بیٹی کو دھمکیاں مل رہی ہیں کیوںکہ انہوں نے اپنی ٹیم کے مسلمان کھلاڑی کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ تعصب سے باہر آئیں اور کہیں کہ مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غلط ہے.
انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین انڈیا کی شکست پر بات کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’ وراٹ کوہلی تنقید کی زد میں ہیں، لیکن یہ پوری ٹیم اور کوچز کی ناکامی ہے نہ کہ صرف ایک شخص کی۔انہوں نے مزید اپنے پیغام میں لکھا کہ ’یہ انڈین مداحوں کے لیے ایک ڈراؤنے ہالووین میں تبدیل ہو گیا ہے.
اسی دوران انڈین ٹیم کو دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی اور یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اب انڈیا کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنا مشکل ہو گا تو تنقید کرنے والوں کے تبصروں میں مزید شدت آ گئی۔
اس مرحلے پر کچھ صارفین نے انڈین ٹیم کی مسلسل خراب کارکردگی کو نشانہ بنایا تو کچھ ایسے بھی تھے جنہیں توقع تھی کہ ٹیم انڈیا ٹورنامنٹ میں کم بیک کرے گی۔
پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی سمیت بہت سے دیگر افراد نے ابتدائی دو میچوں میں انڈین ٹیم کی خراب کارکردگی کی وجہ سے آئندہ بھی کسی کی بہتری کی امید باقی نہ دیکھی تو اس موقع پر کچھ شائقین نے توقع ظاہر کی کہ اب انڈین ٹیم کے لیے وطن واپسی کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں