democracy cannot move forward without opposition 153

جمہوریت کی گاڑی اپوزیشن کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی،ڈاکٹر فاروق ستار

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)
ایم کیو ایم نے رعنا انصار کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار
پیپلز پارٹی کے روایتی ووٹ بینک کو بھی اب سوچنا ہو گا کہ 15 برسوں میں انہیں کیا ملا؟ ذوالفقار علی بھٹو کا نام لے کر پیپلز پارٹی کے ووٹرز کو بھی نظر انداز کیا گیا،
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل اور اراکینِ سندھ اسمبلی کے ہمراہ سندھ اسمبلی پریس گیلری میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے موجودہ اپوزیشن لیڈر اسمبلی سے مسلسل غیر حاضر ہیں،اپوزیشن لیڈر کو نگران وزیراعلیٰ کا نام طے کرنا ہے جمہوریت کی گاڑی اپوزیشن کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی اس لئے ایم کیو ایم پاکستان نے رعنا انصار کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے رعنا انصار سے امید ہے یہ شہری و دیہی سندھ کی نمائندگی کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی نامزد اپوزیشن لیڈر کی درخواست جمع کرا دی گئی ہے،ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں 21 ارکان ہیں درخواست پران میں سے 20 ارکان کے دستخط موجود ہیں،کنور نوید جمیل کے علیل ہونے کے باعث دستخط موجود نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے جن وعدوں کو پورا کرنے کا کہا تھاوہ پورے نہیں کیے، پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں کی ذریعے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی ہے، مردم شماری میں بھی ہماری آبادی کو جان بوجھ کر کم گنا گیا۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کے فور منصوبہ بھی 15 سال سے زیرالتوا ہے، دیہی و شہری علاقوں میں پولرائزیشن کو کم کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی نے کراچی کو نظر انداز کیانگران وزیراعلیٰ کے لیے رعنا انصار کو اعتماد میں لینا ہوگا پیپلز پارٹی کے روایتی ووٹ بینک کو سوچنا ہو گا کہ 15 برسوں میں انہیں کیا ملا؟ بھٹو کا نام لے کر پیپلز پارٹی کے ووٹرز کو بھی نظر انداز کیا گیا 15 برسوں میں جس طرح کرپشن ہوئی اب پیپلز پارٹی کے ووٹ بینک کو بھی سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے سے بھی امید ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہونگے اور ہم مل جل کر فیصلہ کریں گے،نگران حکومت بننی ہے فیصلے کرنے ہیں جی ڈی اے اور ایم کیو ایم دونو فراخ دل جماعتیں ہیں ہم نے اس گیپ کو فل کرنے کے لئے اپنا فرض ادا کیاہے فیصلہ سی ایم اور اسپیکر نے کرنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں