امراضِ قلب کی وجوہات اور احتیاطی تدابیر 415

امراضِ قلب کی وجوہات اور احتیاطی تدابیر

تحریر: عمران خان رند بلوچ

صحت مند زندگی اللہ تبارک وتعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں دل کی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ دل کی بیماریاں آج کل ہر عمر کے افراد کو متاثر کر رہی ہیں۔ لیکن زیادہ تر متوسط عمر کے افراد کو متاثر کرتی ہیں۔ اگرچہ چند چیزیں جیسے عمر ،فیملی ہسٹری پر آپ کا کوئی کنٹرول نہیں مگر پھر بھی چند احتیاطی تدابیر اپنا کر ان بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ لیکن ان تدابیر پر عمل تب ہی ممکن ہے جب پہلے وجوہات سے آگاہی حاصل ہو۔

وجوہات: مندرجہ ذیل دل کی بیماریوں کی سب سے اہم وجوہات ہیں:-
1. ہائی بلڈ پریشر/ بلند فشار خون:
جب ہمارے دل کی شریانوں میں خون کے لوتھڑے بننا شروع ہو جائیں اور وہ لوتھڑے خون کی نالیوں کو تنگ کردیں تو ہمارے دل کو زیادہ زور سے خون کو پمپ کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے ہمارا بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ہے۔
2. شوگر / ذیابیطس کی بیماری:
ہمارے خون میں انسولین کی کمی واقع ہو جاتی ہے اور شوگر لیول ہائی ہو جاتا ہے جو دل کی شریانوں کو متاثر کرتا ہے۔
3. جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی:
جب ہم زیادہ تر مرغن غذائیں، تلی ہوئی چیزیں ، سٹریٹ فوڈز ،فاسٹ فوڈز کھائیں تو جسم میں کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے جو کہ دل کی نالیوں میں جمنا شروع ہو جاتا ہے اس سے دل کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
4. سگریٹ نوشی:
سگریٹ کا دھواں پھیپھڑوں کےلیے شدید نقصان دہ ہوتا ہے ،جب ہمارا دل خون کو آکسیجن کے حصول کے لیے پھپھڑوں میں بھیجتا ہے تو صاف خون میسر نہیں ہوتا اس سے بھی دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ہے۔
5. غیر متوازن غذا کا استعمال:
صحت مند غذا ہی صحت مند زندگی کی ضامن ہے۔ اگر ہم دن میں دو وقت میں کھانا ہوٹل سے یا کسی ریڑھی سے جوس پی رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ ہو سکتا ہے آپ غیر معیاری اشیا سے بنی خوراک یا گلے سڑے پھلوں کا جوس پی رہے ہوں۔ لہذا غیر معیاری غذائیں ہمارے جسم میں بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
6. جسمانی سستی اور کاہلی:
جسمانی سستی اور کاہلی دل کی بیماریوں کی اہم وجہ ہے ،ہم دفتر میں بیٹھے کام کرتے رہے کمپیوٹر پر اپنی آنکھیں تھکا دیں پھر گھر آکر سو گئے اس سے انسان کاہل ہو جاتا ہے اور دل کی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
7. موٹاپا:
موٹاپا بھی ہارٹ اٹیک کی اک اہم وجہ ہے ،جو ہمارے جسم میں فیٹس کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ تمام وہ عوامل ہیں جن سے ہارٹ اٹیک یا دیگر دل کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر:
1. صحت مند غذا کا استعمال: جس میں مرغن غذاؤں اور غیر معیاری غذائیں جیسا کہ فاسٹ فوڈ اور غیر معیاری گھی کے استعمال سے مکمل پرہیز شامل ہے۔ صحت مند غذا میں نمک اور چکنائی کی مقدار کم جبکہ پھلوں اور سبزیوں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
2. جسمانی سرگرمی: معمولات زندگی میں ورزش اور جسمانی سرگرمی کو شامل رکھنا بہت ضروری ہے۔ یہ امراضِ قلب سے بچاؤ کا اہم ذریعہ ہے۔ جسمانی سرگرمی سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ دل مضبوط ہوتا ہے اور کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ ان ورزشوں میں روزانہ 30 منٹ تیز چلنا ،بھاگنا، سائیکل چلانا اور تیراکی کرنا شامل ہے۔
3. سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا: سگریٹ نوشی دل کی بیماریوں کی اک بڑی وجہ بنتی ہے۔ سگریٹ میں موجود نیکوٹین دل کی شریانوں کو تنگ اور سخت کر دیتی ہے جس کی وجہ سے دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اور بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے اور ہارٹ اٹیک کا سبب بنتا ہے۔
4. متناسب وزن: وزن کی زیادتی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ جیسے کہ ذیابیطس،ہائی بلڈ پریشر،ہارٹ اٹیک وغیرہ ۔ اس لیے ضروری ہے کی وزن کو کنٹرول کر کے امراضِ قلب سے بچا جائے۔
5. ذہنی دباؤ سے بچاؤ: معاملات زندگی میں ذہنی دباؤ سے ممکن حد تک بچنا چاہیے۔ جو کہ سادگی اختیار کرنے سے ہی ممکن ہے۔
دفتری امور کو اوقاتِ کار میں انجام دے کر مقررہ وقت پر چھٹی کرنا ، ذہنی دباؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے اور ذہنی سکون صحتِ قلب کا ضامن ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں