اردو ادب کی۔معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو اردو کی گرانقدر خدمات پر ""ستارہ امتیاز کے اعزاز سے نوازا گیا، آج انکی 6ویں برسی منائی جا رہی ہے 107

اردو ادب کی۔معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو اردو کی گرانقدر خدمات پر “”ستارہ امتیاز کے اعزاز سے نوازا گیا، آج انکی 6ویں برسی منائی جا رہی ہے

کراچی /بیوروچیف/اعجاز احمد طاہر اعوان (تازہ ترین اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

اردو ادب کی مشہور ناول نعیس، افسانہ نگار اور ڈرامہ نگار بانو قدسیہ کی چھٹی برسی منائی جا رہی ہے۔ بانو قدسیہ 28 نومبر 1928 کو فیروز پور (بھارت) میں پیدا ہوئیں۔ 1950 میں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ماسٹرز کیا اور مشہور افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس اشفاق احمد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئیں۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے شوہر کی معیت میں ادبی پرچہ “”داستان گو”” کا اجراء لیا۔ بانو قدسیہ کا شمار اردو ادب کے اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے افسانوں مجموعوں میں ناقابل فکر ۔ بازگشت ، امربیل، دست بستہ، سامان وجود توجہ کی طالب، آتش زیرپا، اور کچھ اور نہیں کے نام شامل ہیں۔ ان کا ناول “”راجہ گدھ”” اپنے اسلوب کی وجہ سے اردو کے اہم نامعلوم میں شامل ہوتا ہے۔ انہوں نے ٹیلی ویژن کے لئے بھی کئی یادگار شاعرانہ سیریل اور ڈرامہ سیریز تحریر کئے۔ حکومت پاکستان نے انکی گرانقدر ادبی خدمات کے اعتراف میں “”ستارہ امتیاز “” کا اعزاز بھی عطاء کیا۔ بانو قدسیہ 88 سال کی طویل عمر میں 4 فروری 2017 کو لاہور میں انتقال کر گئیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں