(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
پاکستان اور ٹی ٹی پی کے مابین سیزفائر معاہدے کو خوش آئند قرار دیا اور ان مذاکرات کے لیے سہولت کاری کی بھی تصدیق کردی.
پاکستان کےدورے پرآئے ہوئے،افغانستان کی عبوری حکومت کےقائم مقام وزیر خارجہ امیرخان متقی کے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کیساتھ وزارت خارجہ میں وفودکی سطح پرمذاکراتوفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ شوکت ترین، مشیر تجارت رزاق داؤد, بھی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ہمراہ افغانی وفد کیساتھ مذاکرات میں شریک تھے.
امیر خان متقی نے کہا کہ امید ہے آنے والے دنوں میں مذاکرات مزید آگے بڑھیں گے، توقع کرتے ہیں عارضی جنگ بندی مستقل امن معاہدے میں تبدیل ہو، اس وقت افغان سرزمین میں پاکستان مخالف عناصر موجود نہیں اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی.
افغان عبوری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم کون سا ایسا عمل کریں جس سے امریکہ سمیت دیگر ممالک ہمیں تسلیم کریں، افغانستان کو بڑی فوج کی ضرورت نہیں، ہم مختصر اور باصلاحیت فوج تشکیل دیں گے.
امیر خان متقی نے بتایا کہ ہماری حکومت وسیع البنیاد ہے، جس میں تمام قومیتیں شامل ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ صحت کی وزارت و اداروں میں سو فیصد خواتین واپس آچکی ہیں اور تعلیمی اداروں میں پچھتر فیصد خواتین واپس ڈیوٹی پر آچکی ہیں.