بین الاقوامیبین الاقوامی کالمزکالمز

عابد شمعون چاند دیارِ غیر میں پاکستان کا روشن چراغ

تحریر: خادمِ ثقافت چوہدری محمد زبیر آف کڑی :پی این نیوز ایچ ڈی

پاکستان کے تاریخی اور باوقار شہر سیالکوٹ کی دھرتی ہمیشہ ایسے گوہر پیدا کرتی رہی ہے جن کی وزنی سوچ اور محنت اپنے وطن کا نام دنیا بھر میں عزت اور وقار سے بلند کرتی ہے۔ انہی ہستیوں میں ایک نمایاں نام عابد شمعون چاند کا ہے—وہ شخصیت جنہوں نے برسوں پہلے پاکستان سے رختِ سفر باندھا اور سعودی عرب کی سرزمین کو اپنا مسکن بنایا، مگر دل کی دھڑکنوں میں پاکستان ہمیشہ بسا رہا۔

عابد شمعون چاند کا اصل حوالہ صحافت ہے—ایک ایسا شعبہ جس میں سچائی، جرأت، حق گوئی اور مسلسل خدمت کا جذبہ نہ ہو تو انسان تھک جاتا ہے، مگر انہوں نے اپنے قلم کی روشنائی کو کبھی ماند نہ پڑنے دیا۔ سعودی عرب جیسے وسیع اور کثیرالثقافتی ماحول میں رہتے ہوئے انہوں نے مثبت صحافت کو اپنی پہچان بنایا۔ نہ ذاتی فائدہ، نہ کسی گروہ کی حمایت—بس حق وہی جو سچ کے ترازو میں تول کر برآمد ہوا۔

انہوں نے جس ادارے کی چھتری تلے پاکستانیوں کی آواز کو منظم اور مؤثر بنایا، وہ ہے پاک یونائٹیڈ میڈیا فورم سعودی عرب—جس کے وہ انتہائی فعال، مقبول اور متحرک چیئرمین ہیں۔ ان کی قیادت میں اس فورم نے نہ صرف صحافتی میدان میں نمایاں خدمات انجام دیں بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کے مسائل اور آواز کو عالمی پلیٹ فارمز تک پہنچایا۔

سعودی عرب میں ہر بڑا قومی اجتماع، ہر ثقافتی تقریب، ہر سماجی مسئلہ، یا ہر وہ موقع جہاں پاکستانی کمیونٹی متحد ہوتی نظر آتی ہے—وہاں ایک چہرہ ضرور دکھائی دیتا ہے… عابد شمعون چاند کا۔
وہ کبھی مائیک پکڑے رپورٹنگ کرتے نظر آتے ہیں، کبھی کسی پاکستانی کی داد رسی کے لیے فورمز پر آواز اٹھاتے ہیں، کبھی وطن کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے ثقافتی میلوں، مشاعروں اور تقریبات میں پیش پیش ہوتے ہیں، تو کبھی کمیونٹی کے نوجوانوں کو رہنمائی دیتے ہوئے ایک بڑے بھائی کا کردار ادا کرتے ہیں۔

ان کی خدمات صرف صحافت تک محدود نہیں—بلکہ پاکستانی ثقافت کے فروغ میں بھی ان کا کردار سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ سعودی عرب میں جہاں درجنوں قومیتیں آباد ہیں، وہاں پاکستان کے تہذیبی حسن، زبان، ادب اور روایات کو زندہ رکھنے میں انہوں نے مثالی کردار ادا کیا۔ ان کی شخصیت نرم لہجے، اعلیٰ ظرفی، وسیع مشاورت، اور مثبت فکر سے لبریز ہے۔

سماجی سطح پر بھی وہ ایک خوبصورت دل رکھنے والے انسان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ کسی پاکستانی کا کوئی مسئلہ ہو—قانونی، سماجی، اطلاعاتی یا روزمرہ زندگی کی مشکل—عابد چاند ہمیشہ آگے بڑھ کر ہاتھ تھامتے ہیں۔ ان کی وجہ سے سعودی عرب میں موجود پاکستانی کمیونٹی نے بارہا خود کو اکیلا محسوس نہیں کیا۔

انہیں دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے ایک فرد نہیں بلکہ ایک ادارہ ہے…
ایک تحریک ہے…
اور ایک جذبہ ہے…
جو اپنے لوگوں کے لیے دھڑکتا رہتا ہے۔

آخر میں ان کی شخصیت اور خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے چند اشعار:

چند اشعار برائے خراجِ عقیدت

قلم کی روشنی سے دیارِ غیر جگایا ہے
عابد نے اپنے جذبے سے پاکستان کو سجا یا ہے

سچ کی صداؤں میں اس کا نام نمایاں ہے
ہر محفل میں چاند کا کردار درخشاں ہے

وہ صحافت کی امنگ ہے، وہ ثقافت کا سفیر
قوم کی آواز بنا، وہ بنا ہر دل کا ضمیر

رہتی دنیا تک یاد رکھے گی یہ کمیونٹی
چاند نے تاریکیوں میں روشنیوں کا دیا جلایا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں۔
Close