"حقوق العباد " کے موضوع پر جمعیت اہل حدیث ریاض سعودی عرب کی ماہانہ روح پرور اور پر کیف دینی نششت 162

“حقوق العباد ” کے موضوع پر جمعیت اہل حدیث ریاض سعودی عرب کی ماہانہ روح پرور اور پر کیف دینی نششت

سٹاف رپورٹ (تازہ ترین اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

مرکزی جمعیت اہل حدیث ریاض سعودی عرب کے امیر محترم مولانا عبدالماک مجاہد نے اپنی اقامت گاہ پر ماہانہ “”درس قرآن”” کی خصوصی ماہانہ روحانی نششت کا اہتمام کیا۔ وہ ہر ماہ کی پانچویں تاریخ کو درس قرآن کے سلسلے کو گزشتہ کئی سالوں سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اور اس خصوصی نششت میں ریاض کی ادبی سماجی دینی اور سیاسی شخصیات اپنی بھرپور شرکت کرتی ہیں۔ اس خصوصی نششت کا آغاز تلاوت قرآن پاک کے بابرکت نام سے شروع ہوا۔ اس ماہ کی خصوصی نششت کا عنوان “”حقوق العباد”” والدین کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں رکھا گیا تھا۔ محترم مولانا عبدالمالک مجاہد نے اپنے خصوصی خطاب اور موضوع کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کی ذات اقدس نے قرآن مجید میں اپنی عبادت و بندگی کا متصل بعد انسان کو والدین کے لئے حس سلوک کا حکم دیا ہے۔ اور دیں اسلام میں بھی والدین کے ساتھ حسن سلوک کی بہت زیادہ
تاکید کی گئی ہے۔ اور ان سے بدسلوکی کرنے سے بھی سخت منع کیا گیا ہے۔ اولاد پر والدین کا حق اتنا زیادہ ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے حق کے ساتھ والدین کا حق بیان فرمایا ہے۔ یعنی مخلوق خدا میں حق والدین کو باقی تمام حقوق پر فوقیت اور ترجیح حاصل ہے۔ محترم مولانا عبدالمالک مجاہد نے کہا کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی والدین کی نافرمانی کرنے اور انہیں اذیت و تکلیف پہنچانے کو “”گناہ کبیرہ”” قرار دیا ہے۔ اپنے والدین سے بدسلوکی کرنے والے کو اپنی رحمت اور جنت سے محروم قرار دیا ہے۔ اللہ تعالی کی ذاتی اقدس کے بعد سب سے پہلا حق والدین کا ہے۔ یعنی “”حقوق العباد “” میں سے مقدم حق والدین کا ہے۔ اللہ تعالی کے نزدیک بھی والدین سے بد سلوکی کرنا ایک سنگین جرم بھی ہے۔ قرآن مجید میں ہے کہ اگر اپنے والدین سے بات کرو تو ادب و احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان سے بات کریں۔ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم، والدین کے قدموں تلے جنت ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو بد نصیب قرار دیا جو والدین کو بڑھاپے کی حالت میں پا کر بھی جنت میں داخل نہ ہو سکے۔ والدین سے حسن سلوک کرنا اپنے گناہوں کا کفارہ بھی ہے۔ اور اپنے والدین کی نافرمانی کرنا گناہ کبیرہ کے مترادف ہے۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنھا نے فرمایا کہ والدین کی خدمت کرنے والے کی دعا بہت جلد قبول ہوتی ہے۔ ہم سب کا یہ فرض اولین ہے کہ ہم اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم، اور احکامات کی فضیلت کو سمجھتے ہوئے اپنے والدین کی خدمت کرنے کو اپنا دینی فریضہ سمجھیں ان سے ہمیشہ ادب تہذیب اور احترام کے دائرہ میں رہ کر اپنی گفتگو کریں۔اور ان پر اپنا مال خرچ کریں، انکی رضا و خوشنودی میں اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی کو تلاش کریں۔ آخر میں محترم مولانا عبدالمالک مجاہد نے سامعین کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دئے، اور اس نششت میں شامل تمام مہمانوں کی خاطر تواضع سابقہ روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزیدار اور لذیذ کھانوں سے کی گئی۔ اس خصوصی نششت میں شرکت کرنے والے تمام مدعو مہمانان گرامی کی شرکت اور آمد کا دل کی اتھاء گہرائیوں سے اپنی اور اپنے صاحبزادوں کی طرف سے فردا” فردا” شکریہ بھی ادا کیا۔ اس طرح یہ روح پرور نششت رات گئے اپنے اختتام کو پہنچی۔ سامعین نے بھی اس خوبصورت اور یاد گار روح پرور نششت کے انعقاد پر میزبان نششت محترم مولا عبدالمالک مجاہد کا ادارہ ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں