دنیا بھر کی طرح جرمنی کے شہر برلن میں موجودہ پاکستانی سفارتخانے میں 5 اگست مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی طرح سے لگائے گئے طویل لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا 530

دنیا بھر کی طرح جرمنی کے شہر برلن میں موجودہ پاکستانی سفارتخانے میں 5 اگست مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے لگائے گئے طویل لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا

جرمنی (مہوش خان نمائندہ خصوصی،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )

پانچ اگست 2019 کشمیر کے مسلمانوں کے لئے ایک اور سیاہ داستاں رقم کرگیا.
جس دن ہندوستان نے کشمیر کی جغرافیائی اہمیت کو تبدیل کرنے کے لئے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 میں ردو بدل کیا گیا۔
اسی حوالے سے جرمنی میں موجود پاکستانی سفارت خانے میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔جس میں پاکستانی کمیونٹی اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔اس کے بعد پاکستان اور ریاست آذاد کشمیر کے ترانے پیش کئے گئے۔اس کے بعد سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے پیغام میں کہا کہ 5 اگست 2019 میں لگنے والے لاک ڈاؤن کو پورے دو سال ہوگئے ۔جو کہ ایک طویل مدت ہے۔
اور اس طویل مدت میں کشمیری مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے۔
اسی ہزار سے زائد کشمیری مسلمان اس آذادی کی جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔جو کہ 5 اگست سے پہلے کے اعدادوشمار ہیں اب مزید وہاں کیا ہورہا ہے کسی کو نہیں پتہ کیونکہ نہ وہاں کوئ میڈیا پہنچ سکتا ہے اور نہ ہی کشمیری عوام باہر کی دنیا سے رابطہ کرسکتے ہیں۔انٹر نہٹ بند ہے ٹیلی فون محدود ہیں۔جس کی وجہ سے باہر کی دنیا سے وہاں کے عوام کٹ گئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا ایک ہی حل ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کشمیری مسلمانوں کی خواہش اور امنگوں کے مطابق کرایا جائے۔
بعد میں انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کو ہندوستان نے جو کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں اسی سلسلے میں جرمنی کے اندر اور باقی دنیا میں مختلف تقریبات و احتجاج کروائے جارہے ہیں تاکہ ان مظلوم کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچ سکے۔
ان تقریبات و مظاہروں میں نہ صرف پاکستانی وکشمیری اکٹھے ہوں گے بلکہ جرمنز بھی حصہ لیں گے۔
مقصد ہمارا دنیا کی توجہ اس مسلے کی جانب مبذول کرانا ہی ہے کہ کس طرح ان دو سالوں میں کشمیر کی مظلوم عوام کا استحصال کیا جارہا ہے۔
انھیں باقی دنیا سے کاٹ دیا گیا۔
تلاشی کے بہانے گھروں ۔یں گھس کر لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے۔
عورتوں کی عزتیں پامال کی جارہی ہیں۔
اقوام عالم اس جانب توجہ دے اور جو کشمیری چاہتے ہیں ان کے مطابق فیصلہ کرے پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے جو وہ چاہیں گے ہمیں منظور ہے۔پاکستان اس پر راضی ہے۔
ہماری خواہش ہے کہ جو وعدہ بین الاقوامی کمیونٹی نے ان کے ساتھ کیا تھا اسے پورا کیا جائے۔
جو ظلم وہاں جاری ہے اسے ختم ہونا چاہئے فل فور ختم ہونا چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں