بحرین کے قومی دن کے موقع پر “مشاعرۂ عیدِ وطنی” کا شاندار انعقاد
رپورٹ منامہ (بحرین): مملکتِ بحرین کے قومی دن کے موقع پر “مشاعرۂ عیدِ وطنی” کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ یہ ادبی و ثقافتی محفل اردو مرکز بحرین نے پاکستانی کلب بحرین کے تعاون سے منعقد کی، جس میں بحرین کے مقامی شعرا کے ساتھ ساتھ امریکہ سے معروف شاعر عابد رشید نے خصوصی شرکت کی۔
مشاعرے کا آغاز نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا، جس کی سعادت محترم شیراز احمد نے حاصل کی۔ ان کے عقیدت و محبت سے بھرپور نعتیہ کلام نے محفل پر روحانی کیفیت طاری کر دی اور سامعین نے پُرجوش داد و تحسین پیش کی۔
اس ادبی محفل کی صدارت بحرین کے ممتاز شاعر احمد عادل نے فرمائی، جبکہ امریکہ سے تشریف لانے والے معروف شاعر عابد رشید مہمانِ خصوصی تھے۔ نظامت کے فرائض خرم عباسی نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔
مشاعرے میں شریک شعرا نے اپنے منتخب اور معیاری کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔
احمد عادل نے کہا:
ارضِ بحرین میں یہ کیسی کشش ہے عادل
اس میں بس جانے کا ہر ایک تمنائی ہے
امریکہ سے آئے مہمان شاعر عابد رشید نے اپنے فکری اور وجدانی اشعار پیش کیے جنہیں بے حد سراہا گیا۔
اقبال طارق، ریاض شاہد، سعید سعدی، اسد اقبال اور اویس رسول نے بھی اپنے دلنشیں کلام سے محفل کو یادگار بنا دیا اور حاضرین نے ہر شاعر کو بھرپور داد دی۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی عابد رشید کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں اعزازی شیلڈ/اعزاز پیش کیا گیا، جس پر حاضرینِ محفل نے پُرجوش تالیاں بجا کر اظہارِ تحسین کیا۔ عابد رشید شکاگو کے ادبی حلقوں میں ایک معتبر نام ہیں، پیشے کے اعتبار سے انجینئر ہیں اور تین معروف ادبی تنظیموں سخنور شکاگو، حریمِ نعت اور سخنور پنجاب کے بانی بھی ہیں۔ انہوں نے دو غزلیہ اور تین نعتیہ مجموعے شائع کیے ہیں۔
اپنے خطاب میں عابد رشید نے بحرین کے شعرا کے کلام کو دل کھول کر سراہتے ہوئے کہا کہ بحرین میں نہ صرف معیاری بلکہ نہایت خوش آہنگ اور پختہ شاعری ہو رہی ہے، جو یہاں کے ادبی منظرنامے کے روشن مستقبل کی علامت ہے۔
تقریب کے اختتام پر تمام شعرا اور معزز سامعین کو کتاب “سبز زتوں کا گلِ سرسبد” پیش کی گئی، جس کی نمایاں خصوصیت معروف اساتذۂ ادب کے تاثرات اور منظوم دعاؤں کی شمولیت ہے، جو اسے ادبی، تہذیبی اور روحانی لحاظ سے ایک قیمتی اثاثہ بناتی ہے۔
آخر میں حاضرینِ محفل کی تواضع پرتکلف عشائیے سے کی گئی اور یوں یہ خوبصورت، بامقصد اور باوقار ادبی محفل خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
یہ مشاعرہ عیدِ وطنی بحرین کی خوشیوں، اردو زبان و ادب کے فروغ اور ثقافتی ہم آہنگی کا ایک یادگار اظہار ثابت ہوا۔






