200

انڈیا کی ممبئی ہائی کورٹ نے آریان خان کی درخواست ضمانت پر سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ہے.

(سٹاف رپورٹ ،تازہ اخبار ،پاک نیوز پوائنٹ)
انڈین اخبار دی انڈین ایکسپریس کے مطابق منگل کو سماعت کے دوران سینیئر ایڈووکیٹ موکول روہتگی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو 23 سالہ آریان خان سے کچھ برآمد نہیں کر سکی نہ ہی اس نے کوئی طبی معائنہ کرایا ہے جس سے معلوم ہو سکے کہ وہ منشیات لیتے تھے٠
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے موکل کے فون سے جو واٹس ایپ چیٹس ریکور کی گئی ہیں وہ 2018 کی ہیں.
گذشتہ ہفتے ممبئی کی سپیشل کورٹ نے شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی درخواست ضمانت ایک بار پھر مسترد کر دی تھی اور ان کے وکلا نے ضمانت کے لیے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا.
پیر کو سنجے گپتا بھی اداکار کی حمایت میں سامنے آئے اور فلم انڈسٹری کے کرتا دھرتا افراد کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’شاہ رخ خان نے فلم انڈسٹری میں ہزاروں افراد کو روزگار دیا، وہ ہمیشہ انڈسٹری کے ساتھ کھڑے ہوئے اور اس مشکل وقت میں اسی انڈسٹری کی خاموشی شرمناک ہے.
موکول روہتگی کے بقول ’این سی بی کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ چیٹ ان کے فون سے ریکور کی گئی ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی بات چیت کروز پارٹی سے متعلقہ نہیں ہے۔ یہ بہت اہم بات ہے۔ اس چیٹ کا اس سارے معاملے سے کوئی لینا دینا ہی نہیں ہے.
شاہ رخ خان نے بیٹے کی رہائی کے لیے نئے وکیل موکول روہتگی کو مقرر کیا تھا جو انڈیا کے سابق اٹارنی جنرل ہیں۔
شاہ رخ خان کے بیٹے کو 2 اکتوبر کو ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر ہونے والی پارٹی کے دوران پڑنے والے چھاپے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے اس چھاپے کے دوران 10 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ انڈین میڈیا کے مطابق ان پر ڈرگز خریدنے، رکھنے اور استعمال کرنے جیسے الزامات ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں