صوبائی اسمبلیاں کب توڑیں گے ؟ عمران خان نے مذاکرات کی پیشکش پر وضاحت دیتے ہوئے زور دار اعلان کر دیا 155

صوبائی اسمبلیاں کب توڑیں گے ؟ عمران خان نے مذاکرات کی پیشکش پر وضاحت دیتے ہوئے زور دار اعلان کر دیا

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ،پی این پی نیوز ایچ ڈی)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اراکین اسمبلی کو عام انتخابات کی تیاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے اور کہاہے کہ ہم نے اسی مہینے میں اسمبلیاں توڑ دینی ہیں اور الیکشن کی طرف جائیں گے.
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ حکومت کو میرے پیغام سے غلط فہمی ہوئی ، میں نے سمجھانے کی کوشش کی لیکن شائد غلط پیغام چلا گیا ، میں نے کوئی مذاکرات کی پیشکش نہیں کی ، الیکشن جب بھی ہونے ہیں جیتنا پی ٹی آئی نے ہی ہے ۔ مفتاح اسماعیل کہہ رہے ہیں، اسحاق ڈار ملک کو ڈیفالٹ پر لے جارہے ہیں،مفتاح اسماعیل اور اسحاق آپس میں لڑ رہے ہیں، دونوں ایک دوسرے پر سچے الزامات لگا رہے ہیں۔ یہ لوگ جہاں بھی جاتے ہیں چور چور کے نعرے لگتے ہیں ، الیکشن جب بھی ہوں گے جیتنا پی ٹی آئی کو ہی ہے ، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ، 66 فیصد پاکستان میں انتخاب ہو گا۔
عمران خان نے کہا کہ پہلے یہ اپنی چوری مشرف سے این آر او لے کر معاف کروا چکے تھے ، اب انہوں نے دوسرا این آراو لیا ، ان کے ہینڈلرز سہولت کار بنے این آر او لینے کیلئے ، جنرل مشرف نے ان دونوں پارٹیز سے ملک کو بہتر چلایا تھا ،ملک کی ضرورت یہ ہے کہ سیاسی استحکام آئے ، اس کی وجہ سے معاشی استحکام آئے گا ، سیاسی استحکام صرف الیکشن سے ہی آ سکتاہے ، 75 فیصد قوم کو پتا ہے کہ الیکشن کے علاوہ کوئی اور دوسرا راستہ نہیں ہے ، ہم کے پی اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑنے جارہے ہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کو الیکشن کی ضرورت ہے ، ان کا گراف تیزی سے نیچے جا رہا ہے.
ان کا کہناتھا کہ ہمیں الیکشن تاخیر کا شکار ہونے سے فائدہ ہے، ہماراگراف اوپر جا رہاہے لیکن ملک کے حالات اس سطح پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر جلد الیکشن نہ ہوئے تو یہ ملک وہاں پہنچ جائے گا کہ کوئی بھی کچھ نہیں کر سکے گا ۔ہینڈلرز جنہوں نے ان کو اقتدار میں آنے کیلئے مدد کی ، جو سہولت کار انہیں لائے تھے کیا ان کو نہیں پتا کہ ملک کہاں جارہاہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ پی ڈی ایم کے لوگوں نے پھر ملک چھوڑ کر بھاگ جانا ہے ، یہ بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں ، ان کا پیسہ باہر پڑاہے ، جب روپیہ گرے گا تو انہیں تو فائدہ ہو گا ، نوازشریف کا مفاد پاکستان میں نہیں ہے ، وہ پاکستان کی بہتری کیلئے فیصلے نہیں کرتے ، زردار ی بھی نہیں کرتا کیونکہ یہ الیکشن جیت نہیں سکتے ۔ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے اوپر کیسز بنا کر ،مجھے نااہل کر کے شائد ماحول بن جائے اور الیکشن جیت جائیں، الیکشن کمیشن کے ان کے ساتھ ملاہواہے ، اگر نہیں جیتتے تو انہوں نے باہر بھاگ جانا ہے.
عمران خان نے کہا کہ ہم وہاں کھڑے ہیں جہاں پی ٹی آئی کا گراف بہت اوپر ہے ، بیرون ملک فنانشل مارکیٹ کا ان پر اعتماد ختم ہوتا جارہاہے ، کوئی بھی نہیں سمجھتا کہ پاکستان اپنا قرض واپس کر سکتاہے ، باہر سے پاکستان میں پیسہ آنے نہیں لگا ، اندر سے بھی نہیں آنے لگا ، کمرشل بینکوں نے قرضے نہیں دینے ، اس ماحول میں ہمارا ملک مزید خطرے میں ہے ۔ ہر روز ملک کے حالات بگڑتے جارہے ہیں ، ، امپورٹس بند کر دی ہیں ، ایل سیز نہیں دے رہے ، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں