تحریر :- ظہیر اے۔ چوہدری
تفریحی چورن
اقتدار میں آۓ تو عوام کو روٹی، کپڑا، مکان ملے گا : بلاول
چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں آۓ گی تو عوام کو روٹی، کپڑا، مکان اور روزگار ملے گا، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے نانا حضور جب یہ نعرہ لیکر آئے تھے، تب سوشل میڈٰیا جیسا جدید دور نہیں تھا، اکیسویں صدی کے جدید تقاضوں سے بھی وہ نابلد تھے، لہذا میں حالات حاضرہ کا صنف نرم و سخت رکھنے والا جدید سیاستدان ہوں، اب واقعی عوام کو روٹی، کپڑا، مکان اور روزگار ملے گا، میری ایڈوانس سوچ کا عوام کو اسی سے اندازہ ہو جانا چاہیے کہ اس نعرے میں لفظ روزگار دینے کا اضافہ میں نے خود کیا ہے۔ کیونکہ روزگار کا آئیڈیا میرے شہید نانا محترم، والدہ محترمہ اور موصوف ابا محترم کے ذہن میں بھی نہیں تھا۔ آنجناب اسلام آباد میں سنجیدہ گفتگو فرما رہے تھے۔ مزید کہا کہ پیپلز پار ٹی انشااللہ آئندہ حکومت بناکر عوام کے بنیادی مسائل کو ہمیشہ کی طرح حل کر تی رہیگی۔
اب حکومت کو گھر بھیجنے کا وقت ہے، ساتھ بیٹھنے کا نہیں: رانا ثناءاللہ
حکومت کی کر پشن اور احتساب کے بیانیے کی ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوٹ چکی ہے اور وہ چوراہا ہمارے فیصل آباد میں ہی واقع ہے۔ ہم کسی کو نہیں کہہ رہے کہ وہ حکومت گرادیں۔ کیونکہ ہمیں پتہ ہے انہوں نے ہمارے کہنے پہ نہیں گرانی۔ ویسے بھی حکومت کی دیوار میں سیمنٹ کم اور ریت زیادہ ہے، جلدی یہ خود ہی گر جائے گی، انتخابی اصلاحات پر حکومت کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے ہمیں پتہ ہے کہ ہماری وجہ سے اصلاحات ہو گئیں تو آئندہ انتخابات میں نتائج ہماری کوششوں کے برعکس بھی ہو سکتے ہیں۔ اتنی مشکلوں سے تو ہم نے انتخابات کو ایک فن کی شکل دی ہے۔ اور اس فن کے کھلاڑی صرف ہم ہیں۔ لہذا اس پر الیکشن کمیشن میں بات ہونی ہے اور وہیں اپنی راۓ دیں گے، اب حکومت کو گھر بھیجنے کا وقت ہے ساتھ بیٹھنے کا نہیں، حالانکہ حکومتی مدت کو تین سال ہونے کو ہیں اور ہم نے ہی ساتھ بیٹھ کر حکومت کو مضبوط کیا، کئی زمینی و آسمانی بلیات سے بچایا، لیکن انہوں نے ہماری قدر نہیں کی، اب ہم انکو دوسال پورے نہیں کرنے دیں گے انکے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔ آپ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عظمی بخاری اور رانا ارشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرما رہے تھے۔
مولانا کا اصل کام نکاح کرانا، سیاست انکے بس میں نہیں: فواد چوہدری
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اپوزیشن سے بہتر تعلقات ہوں اور انتخابی اور عدالتی اصلاحات پر حکومت کے ساتھ بیٹھے لیکن وہ خود انتشار کا شکار ہے، حالانکہ ہم نے انکو بالکل بھی تنگ نہیں کیا جس سے اپوزیشن منتشر ہو، اپوزیشن کی صفوں میں ہم نے ایک ڑوڑہ وٹہ تک نہیں مارا جس سے یہ منتشر ہوں۔ تاہم مولانا فضل الرحمان کو مشورہ ہے کہ وہ نکاح کروایا کریں سیاست انکے بس کا کام نہیں، کیونکہ مولانا تو اپنے والد کی پارٹی چلا رہے ہیں، انکو سیاست آتی ہوتی تو والد کی پارٹی چھوڑ کر میری طرح مشرف لیگ جائن کرتے تو کبھی ق لیگ اور اب پی ٹی آئی، تاکہ انکی سیاست کو چار چاند لگے رہتے، اسی لیے مشورہ دے رہا ہوں کہ سیاست چھوڑ کر نکاح خواں بن جائیں، مسقبل قریب میں ہوسکتا ہے کہ مجھے نکاح مثنیٰ کے لیے آپکی خدمات بھی لینی پڑ جائے۔ چوہدری صاحب نے مزید کہا کہ ہم تو چاہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی شادی چلتی رہے لیکن لگتا ہے وٹہ سٹہ ناکام ہو گیا اور طلاق ہوگئی، یعنی مولانا اچھے نکاح خواں ہوتے تو انکی طلاق نہ ہوتی۔ مولانا نے یہاں سیاست کو مقدم رکھا تھا جسکی وجہ سے نکاح کمزور ہوا اور نتیجہ طلاق نکلا۔ آپ لاہور میں میڈیا ٹیم سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت کوز بردستی مفت مشوره دیتا رہتا ہوں: پرویز الہی
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی نے کہا ہے کہ حکومتی ارکان کو زبردستی مفت مشورہ دیتا رہتا ہوں، ہم نے بہت کام کیا لیکن ڈھول نہیں بجایا۔
عوام میں بہت سارے لوگوں کو ہماری زبردستی کی کارروائیوں کا پتہ ہی نہیں ہے۔ اس لیے ہم مفت کام بھی زبردستی کرتے ہیں، وہ مشورہ ہو یا ڈشکرہ ہم دونوں سے کام زبردستی لے لیتے ہیں۔ اس حکومت کی یاداشت اتنی کمزور پتہ نہیں کیوں ہے؟ یہ اتنی جلدی بھول گئے کہ مشرف صاحب کو اتنے مفت مشورے کون دیتا تھا کہ وہ کم و بیش 9 سال حکومت کر گئے۔ آپکو ہم مفت زبردستی مشورے اس لیے دیتے ہیں کہ آپ اتنی سوکھی کیتیاں مانتے نہیں ہو۔ پھر ہمیں چھوٹی چھوٹی اور نیم گرم دھمکیاں دینا پڑتی ہیں بس یہی ہماری زبردستی ہوتی ہے کہ پھر آپ مان جاتے ہیں۔ جس سے آپکی حکومت چلتی رہتی ہے اور ہمارے کام۔ جہاں تک ڈھول کا تعلق ہے تو وہ ہمیں ویسے ہی زیب نہیں دیتا اس لیے اس کام کے لیے ہم نے بھرائی رکھے ہوئے ہیں، جو گاہے بگاہے ہمارے کہنے پر ڈھول بجا دیتے ہیں۔ آپ وزیر ماحولیات محمد رضوان کی میز بانی میں ماحولیات کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ٹھنڈی ٹھنڈی گفتگو فرما رہے تھے۔
امیر ممالک ماحولیات کے لیے فنڈز دیں: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر کنونشن سنٹر میں منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لئے عالمی یوم ماحولیات کی تقریب کی میز بانی ایک بڑا اعزاز ہے، خوشی ہے کہ بہت جلد پاکستان ماحولیات کے حوالے سے کا وشوں میں عالمی نقشہ میں آ گیا ہے، دنیا پاکستان کی کاوشوں کوتسلیم کر رہی ہے، دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان کو آ ئندہ نسلوں کی فکر ہے۔ لہذا امیر ممالک کو چاہیے کہ وہ ماحولیات کے لیے فنڈز دیں۔ کیونکہ دنیا میں کوئی کام فری نہیں ہوتا، میں جب سیاست میں آیا تو میرے پاس کیا تھا، ایک بلا اور گیند؟ آپ خود سوچیں کہ ان کے ساتھ حکومت تو درکنار ایک کونسلر تک نہیں بنا جاتا۔ پھر میں نے اپنے ملک اور دوسرے امیر ممالک سے مخیر حضرات دریافت کیے، جنہوں نے مجھ پر پیسہ لگایا اور میں نے اپنے سیاسی منشور کا پرچار کرنا شروع کر دیا، نتیجہ آپکے سامنے ہے کہ آج ساری دنیا ماحولیات کے نقطہء نظر سے پروگرام کرنے کی میزبانی کا شرف بخش رہی ہے۔ میرا تو ہر کام ہی پیسے سے ہوتا ہے، وہ ہسپتال کا بنانا ہو، یونیورسٹی کا بنانا ہے ہو یا پھر اس ملک کو از سر نو بنانا ہو۔ سو میرے ماحولیات کے مہمانانِ گرامی آپ سے میں اپیل کرتا ہوں کہ اگر اس دنیا کے ماحول کی صفائی ستھرائی کے لیے میری ٹیم میں کام کرنا ہے تو پھر آپکو تمام دنیا کے امیر ممالک سے چندہ اکھٹا کرنا پڑیگا۔ طریقہ میں آپکو بتاؤں گا کہ کیسے؟ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماحول کے تحفظ اور اسکے سسٹم کی بحالی کےحوالے سے قائدانہ کردار ادا کر نے کے لئے پرعزم ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں قدرتی ماحول کے تحفظ و بحالی کی کوششوں میں نمایاں پیشرفت کی ہے، اس حوالے سے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام جیسے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ تقریب سے مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، وزیرمملکت برائے ماحولیات زرتاج گل نے بھی خطاب کیا۔ اب مسقبل میں دیکھنا یہ ہے کہ امیر ممالک کے عالمی رہنما چندے کا نام سن کر ہمارے خاں صاحب کو شرف میزبانی بخشتے ہیں یا نہیں۔