پاکستان کے صوبہ سندھ میں گھوٹکی کے قریب سرسید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس میں تصادم ہوا اور بوگیاں پٹری سے اتر کر الٹ گئیں جس کے نتیجے میں 40 مسافر جاں بحق ہوگئے، ایس ایس پی گھوٹکی عمرطفیل نے بتایا کہ 20 سے 25 افراد کے ابھی بھی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے.طارق لطیف کا کہنا ہے کہ حادثے میں اپ ٹریک کا 1100 فٹ کا حصہ متاثر ہوا ہے، جبکہ ڈاؤن ٹریک کا 300 فٹ حصہ متاثر ہوا.ذرائع کے مطابق ٹرین حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں، بھاری مشینری تاحال جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی ہے.
ترجمان ریلوے کے مطابق یہ حادثہ گھوٹکی میں ریتی ریلوے سٹیشن کے قریب پیر کی صبح پیش آیا اور حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور ایک بوگی میں متعدد مسافر اب بھی پھنسے ہوئے ہیں.ترجمان کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اتر کر ڈاؤن ٹریک پر جا گریں اور راولپنڈی سے آنے والی سرسید ایکسپریس ان سے ٹکرا گئی.
ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی جبکہ زخمی ہونے والے مسافروں کی تعداد 100 کے قریب ہے. جاں بحق مسافر20 اور 60 زخمی افراد تعلقہ ہسپتال اوبارو میں اور ڈسٹرکٹ ہسپتال گھوٹکی میں 10 جاں بحق اور 2 زخمی موجود ہیں۔ ترجمان ریلوے
اسی طرح سول ہسپتال میرپور متھیلومیں 10 جاں بحق مسافر اور 38 زخمی موجود ہیں۔شیخ زید ہسپتال رحیم یار خاں سے ابھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں.
وزیراعظم عمران خان نوٹس لیتے ہوئے کہا گھوٹکی کےمقام پر پیش آنے والےہولناک حادثے اور اس کے نتیجے میں مسافروں کی اموات پربےحد رنجیدہ ہوں۔ وزیر ریلوےکو جائےحادثہ پر پہنچنے، زخمیوں کیلئے مکمل طبی امداد کا اہتمام یقینی بنانے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو بھرپور معاونت فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ اس کے ساتھ ریلوے کے حفاظتی نظام میں نقائص کی نشاندہی کیلئے جامع تحقیقات کے احکامات بھی صادر کر رہا ہوں.
