(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
جنوبی افریقہ میں تہلکہ مچانے والے ہیرے ’’پتھر‘‘ نکلے
جنوبی افریقہ کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ گذشتہ ماہ’’ کواہلاتی‘‘ (KwaHlathi) نامی گاؤں میں ملنے والے بظاہر قیمتی پتھر ہیرے نہیں بلکہ کرسٹل کوارٹز(quartz crystals) ہیں جن کی قیمت ہیروں کے مقابلے بہت کم ہے۔ اس علاقے پر ہونے والی تحقیق سےپتا چلا ہے کہ اس کی خصوصیات کے مطابق یہ ایسا علاقہ نہیں ہے جہاں عام طور پر ہیرے پائے جاتے ہیں۔
یہ سلسلہ تب شروع ہوا جب ایک چرواہے نے سب سے پہلے جوہانسبرگ شہر کے جنوب مشرق میں 300 کلو میٹر دور ایک کھلے میدان میں ان پتھروں کا انکشاف کیا جس کے بعد ہزاروں خواہشمندوں نے کلہاڑیاں اور بیلچے اٹھا کر اس گاؤں کا رُخ کر لیا۔تب سے سوشل میڈیا پر ایسی بہت سی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے لگیں جس میں لوگوں کو یہاں کھدائی کرتے اور یہ دعویٰ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ انھیں یہاں سے ہیرے ملے ہیں۔ ہیروں کی تلاش میں آنے والوں میں زیادہ تر بے روزگار خواتین شامل تھیں۔
حکومت نے انتباہ کیا تھا کہ یہ کھدائی غیر قانونی ہے لیکن بہت سارے لوگوں کے لیے بظاہر یہ غربت سے نکلنے کے لیے زندگی میں صرف ایک بار ملنے والا موقع تھا۔یہ علاقہ جنوبی افریقہ کے سب سے غریب علاقوں میں سے ایک ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت جنوبی افریقہ میں بے روزگاری کی شرح 33 فیصد ہے۔
ویب سائٹ جیالوجی ڈاٹ کام کے مطابق جنوبی افریقہ دنیا بھر میں ہیروں کا چوتھا بڑا پروڈیوسر ہے اور ہیروں کی تلاش میں آئے لوگ شاید اسی وجہ سے پر امید تھے۔یاد رہے کہ 1905ء میں جنوبی افریقہ ہی سے دنیا کا سب سے بڑا کھردری کوالٹی کا ’’کلینن‘‘ (Cullinan) ہیرا ملا تھا۔
