ہم سب بھی ایسے ہیں۔ طلب کی پیاس بجھاتے، کوئی دیکھ کر خوش، کوئی چھو کر اور کوئی رس کا آخری قطرہ تک حلق میں اتار کر۔ گل پر کیا گزرتی ہے، مالی کا کیا عالم ہے، جیسے چڑیا نہیں سوچتی ویسے ہی ہم بھی بھول ج