کڑک بجلی کی مچل کر تھم گئی ہے ہے سناٹا پھیلا بلبل کی فغاں سے پر شور شہروں میں ہے آزردہ خاطر کوئی اپنا گیا ہے اس کا جاں سے

error: مواد محفوظ ہے