آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایس پی ڈولفن سکواڈ لاہور نے موٹر بائیکس کے پرزہ جات خریدنے پر 8 کروڑ کی بڈز سکیورٹی وصول نہیں کیں، ڈی آئی جی انویسٹیگشن لاہور نے گاڑیوں کی مرمت پر 6 کروڑ 58 لاکھ خرچ کیے.