فتن
ساحرہء سمندر
ہوس گزیدہ
فتنہ گر
قدیم قصوں میں
جو لعنت زدہ ہے
سنا ہے
ملاحوں کی جان لیتی ہے
کئی بھٹکے ہووں کو
تیرتے
دلکش
جزیرے دکھا کر
موت کی قربان گاہ پر
دان دیتی ہے
سنا ہے اب کی بار
کسی کو
بھٹکنا ہے
اسے اس
ساحرہ سے
ملنا ہے
اور اسکا
غم بٹانا ہے
نمیرہ محسن
ستمبر 2022
197