Prime Minister Shahbaz Sharif has decided to appoint Lt. Gen. Sahir Shamshad Mirza as Joint Chiefs of Staff and Lt. Gen. Syed Masim Munir 223

وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور لیفٹنٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سٹاف رپورٹ (تازہ اخبار ، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور لیفٹنٹ جنرل سید ماصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی ہے۔ مریم اورنگزیب وفاقی وزیر

‏جنرل عاصم منیر حافظ قرآن اور بہترین پیشہ وارانہ کیریئر کے حامل ہیں، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے سربراہ رہے،آفیسرز ٹریننگ سکول سے تربیت مکمل کی،فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا،انہیں دوران تربیت اعزازی شمشیر سے بھی نوازا گیا۔
جنرل عاصم منیر انیتس نومبر کو پاک فوج کے سربراہ کےطور پر اپنے فرائض سنبھالیں گے۔
نامزد آرمی چیف جنرل عاصم منیرپاک فوج میں سینئر ترین آفیسر ڈی جی آئی ایس آئی ، کور کمانڈر گوجرانوالہ اور ڈی جی ایم آئی سمیت کئی اہم عہدوں پر فرائض سرانجام دے چکے ہیں
جنرل عاصم منیر 2014ء میں کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریا خدمات انجام دینے کے بعد 2017ء میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر فائز ہوئے ، اکتوبر 2018ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے کے بعد انہیں ڈی جی ملٹری آئی ایس آئی تعینات کیا گیاجہاں کچھ عرصہ خدمات کی انجام دہی کے بعد انہیں جون 2019ء میں کور کمانڈر گوجرانوالہ کے عہدے پر تعینات کیا گیا ، جنرل عاصم اکتوبر 2021ء سے جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل فرائض سرانجام دے رہے تھے.
لیفٹنٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا جنرل باجوہ کے بعد سینیئر موسٹ جنرل ہیں جنرل صاحب اس وقت ٹین کور یعنی پنڈی کے کور کمانڈر ہیں.
انکے شہید صوبیدار والد صاحب کی شہادت کے بعد انکی پرورش انکے والد کی کور نے کی کیڈٹ کالج جوائن کیا پھر کمیشن حاصل کیا.
آپ کو یہ پڑھ کر بہت حیرت ہوگی کہ جنرل ساحر صاحب فوج سے اپنے بچوں سے بڑھ کر پیار اور عقیدت رکھتے ہیں ، جنرل ساحر صاحب جیسے ہی لیفٹنٹ جنرل بنے اس وقت انکے پاس مراعات میں ملی جتنی زمین و پلاٹس وغیرہ تھے سب اپنے والد صاحب کی کور کو عطیہ کردئیے.
’نئے تعینات ہونے والے چئیرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا پاکستان فوج کو سیاست سے دور لے جانے میں معاون ثابت ہوں گے۔‘
یہ کہنا ہے میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان کا جو ساحر شمشاد مرزا کو ایک خالصتاً ’جینٹلمین‘ قرار دیتے ہیں۔
اگر میں ان کے سروس پروفائل کو دیکھتے ہوئے بات کروں تو وہ ٹاپ آف دی لائن ہیں۔ ایک سیزینڈ جینٹلمین آفیسر اور ڈے ٹو ڈے لائف میں انتہائی پروفیشنل ہیں۔‘
ایک سینیئرریٹائرڈ فوجی افسر، جن کے زیرِکمان جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کیرئیر کا ابتدائی سفر طے کیا اور جو ان کو فوج میں داخلے کے پہلے دن سے جانتے ہیں، نے پی این پی نیوز ایچ ڈی کو بتایا کہ وہ اپنے ہم عصروں سے بہت زیادہ محنتی اور قابل ہیں۔
’جب ساحر شمشاد مرزا ایک جونیئر آفیسر تھے، اس وقت بھی فوج کے سینیئر کمانڈر ان کی قابلیت سے اتنے متاثر تھے کہ وہ کہتے تھے کہ اگر ان کی شخصیت کے تین حصے ہوں تو ایک کو تربیت پر لگا دیں، ایک کو کمان پر اور ایک کے حوالے ملک کے خارجہ امور کر دیے جائیں تو یہ سب کچھ ٹھیک کر دیں گے۔‘
جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق ضلع چکوال کے ایک قصبے ملہال مغلاں سے ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے والد ان کی اوائل عمری میں ہی انتقال کر گئے تھے جس کے بعد انہوں نے سخت محنت سے اپنی زندگی خود بنائی۔
ملہال مغلاں کے ایک مقامی صحافی فخر محمود مرزا جو جنرل ساحر شمشاد مرزا کے خاندانی عزیز ہیں، کے مطابق وہ ایک فوجی تاریخ کے حامل ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جس کے کئی افراد پاک فوج میں خدمات سر انجام دیتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں سے ان کے ایک کزن کرنل عامر بیگ لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے میں، ایک کزن میجر عمر بیگ کشمیر کے زلزلہ زدگان کی امدادی سرگرمیوں کے دوران ایک حادثے میں اور ایک اور کزن کیپٹین علی زلزلے کے دوران کشمیر میں پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے۔
وہ ان کی شخصیت کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’ساحر شمشاد مرزا انتہائی ہنس مکھ، ملنسار، بردبار اور حلیم طبع ہیں۔ جب کبھی وہ گاوں آئیں اور گلی میں کوئی ان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بات کرے تو وہ وہاں بہت دیر تک کھڑے ہو کر ان سے باتیں کرتے رہیں گے۔‘
ساحر شمشاد مرزا کے دو بیٹے ہیں، بڑا بیٹا ایک جونئیر فوجی افسر ہے جبکہ چھوٹا ابھی زیر تعلیم ہے۔
پی ایم اے کاکول کے لانگ کورس سے پاس آوٹ ہو کر76 سندھ رجمنٹ سے فوجی کیرئیر کا آغاز کرنے والے ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹس چیفس آف سٹاف کمیٹی بننے سے پہلے پاکستان آرمی کی سب سے متحرک ٹین کور کے کمانڈر تھے۔
انہوں نے پاکستان فوج کے چیف آف جنرل سٹاف، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور ایڈجوٹینٹ جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔
بطور ڈی جی ملٹری آپریشنز اور چیف آف جنرل سٹاف کے جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملکی سطح پر اہم ذمہ داریاں ادا کیں اور عملی طور پر فوج کے سیکنڈ ان کمانڈ کا کردار ادا کرتے رہے۔ انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کامیاب جنگ، افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے طالبان امریکہ مذاکرات اور چین اور امریکہ کے ساتھ تزویراتی معاملات پر بات چیت میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں