پاکستان پیپلزپارٹی سعودی عرب کے زیرِاہتمام تعزیتی تقریب، جمہوریت اور عوامی حقوق کی جدوجہد پر خراجِ عقیدت
سعودی عرب رپورٹ : عالم خان مہمند پی این نیوز ایچ ڈی
پاکستان پیپلزپارٹی سعودی عرب کے زیرِاہتمام سابق وزیرِاعظم پاکستان اور دخترِ مشرق محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر ایک پُراثر اور باوقار تعزیتی تقریب منعقد کی گئی، جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداران و کارکنان کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں، سماجی و فلاحی تنظیموں اور مختلف فورمز کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کی صدارت صدر پاکستان پیپلزپارٹی سعودی عرب چوہدری تصور حسین نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض سردار وقاص عنایت اللہ خان (کنوینئر پاکستان قومی یکجہتی فورم) نے نہایت احسن انداز میں انجام دیے۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی روح کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں شہید بینظیر بھٹو کی سیاسی جدوجہد، جمہوریت کی بحالی کے لیے دی گئی قربانیوں، آمریت کے خلاف مزاحمت اور عوام کے حقوق کے لیے بے مثال خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کا مشن اور نظریہ آج بھی پاکستان کی سیاست میں مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
صدر پاکستان پیپلزپارٹی سعودی عرب چوہدری تصور حسین نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بینظیر بھٹو شہید جمہوریت، آئین کی بالادستی اور عوامی حقوق کی جدوجہد کی روشن علامت تھیں۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ نے آمریت کے اندھیروں میں جمہوریت کا چراغ روشن رکھا اور ملک میں جمہوری اقدار کے استحکام کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر بھٹو کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں اور پاکستان پیپلزپارٹی آج بھی ان کے مشن پر ثابت قدم ہے۔
چوہدری تصور حسین نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام کی فلاح، جمہوری روایات کے فروغ اور کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کو اپنی سیاست کا محور بنایا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارٹی قیادت اور کارکنان شہید بینظیر بھٹو کے نظریات کے مطابق عوامی خدمت کا سفر پوری قوت اور یکجہتی کے ساتھ جاری رکھیں گے۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے درجات کی بلندی، ملک میں جمہوریت کے استحکام اور قومی یکجہتی کے لیے خصوصی دعا کی، جبکہ اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کے نظریات کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔



