No theory, money works 346

نظریہ نہیں،پیسا چلتا ہے

تحریر:حافظ عرفان کھٹانہ

دنیا بھر میں کسی بھی جماعت کی پہچان اسکا نظریہ ہوتی ہے اسی طرح وطن عزیز پاکستان کی بھی تمام سیاسی،سماجی ،مذہبی اور دیگر جماعتوں کی پہچان انکا نظریہ ہوتا ہے نظریے کی بنیاد پر کارکنان جماعت سے منسلک ہوتے ہیں یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ نظریہ تنظیمی ڈھانچے میں روح کا کردار ادا کرتا ہے تنظیمی کارکنان نظریہ پہ کام کر کے اس روح کو غذا فراہم کرتے ہیں جس وقت کارکنان نظریے سے ہٹ کر کام کرتے ہیں تو روح پرواز کر جاتی ہے تنظیمی ڈھانچہ باقی رہ جاتا ہے بات کرتے ہیں وطن عزیز پاکستان کی جس میں دنیا بھر کی طرح کورونا وائرس کی لہر چل رہی ہے ترقی پذیر ملک ہونے کی وجہ سے کافی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے اس کے باوجود پاکستان کے مختلف حلقوں کے ساتھ آزاد جموں و کشمیر میں بھی الیکشن کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں گزشتہ روز ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری خوش اختر سبحانی( مرحوم ) کے رخصت ہونے کے بعد حلقہ پی پی 38 سیالکوٹ میں نشت خالی ہوئی ہے جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے چوہدری طارق سبحانی امیدوار ہیں دوسری جانب حکومتی پارٹی (پی ٹی ائی) کا صوبائی ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند سابق امیدوار سعید احمد بھلی ایڈووکیٹ،سابق ایم پی اے چوہدری طاہر محمود ہندلی ایڈووکیٹ اور چوہدری قیصر اقبال بریار تھے جبکہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے چوہدری قیصر اقبال بریار پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے میں کامیاب ہوئے ہیں آپکو بتاتا چلوں کہ چوہدری قیصر اقبال بریار معروف بزنس میں اور سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر ہونے کے ساتھ انکی سیاسی وابستگی پاکستان مسلم لیگ ق سے تھی مقامی میڈیا کے مطابق پی ٹی آئی کا ٹکٹ وصول کرنے سے دو روز قبل انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ سعید احمد بھلی ایڈووکیٹ پی پی 38 کے سابق امیدوار ہونے کے ساتھ ضلعی سطح پر پی ٹی آئی کے عہدیدار بھی ہیں حلقہ کی عوام بلخصوص پی ٹی آئی کی نوجوان قیادت کے پسندیدہ امیدوار بھی ہیں اس کے باوجود ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے چوہدری طاہر محمود ہندلی ایڈووکیٹ کا تعلق بھی پی پی 38 سے ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں وقت حاضرہ میں وہ بھی پی ٹی آئی کی ٹکٹ کے خواہشمند نظر آرہے تھے ٹکٹ کے حصول کے لئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ ملاقات کا سلسلہ بھی جاری رہا اس کے باوجود ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں ذرائع کے مطابق انہوں نے آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے آزاد جموں و کشمیر میں بھی الیکشن کی تیاریاں عروج پر ہیں وہاں پر بھی حکومتی پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے آئے روز لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں کیوں کہ اکثر یہی ہوتا ہے کہ جو پارٹی مرکز میں حکومت بناتی ہے وہی آزاد جموں و کشمیر میں اپنی حکومت بناتی ہے سابق وزیر صحت آزاد جموں اور سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر چوہدری رفیق نیئر بھی پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند تھے انہوں نے اپنے حلقہ کے نوجوانوں سے ملاقات کے لئے سعودی عرب کا دورہ بھی کیا تھا جس پر نوجوانوں نے پرتپاک استقبال کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ہم چوہدری رفیق نیئر کے ساتھ کھڑے ہیں اس کے باوجود وقت آنے پر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے انکو ٹکٹ سے محروم رکھا گیا ہے موجودہ حالات میں نظریاتی کارکنان مایوسی کا شکار نظر آرہے ہیں کارکنان کی مایوسی اور پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے اس فیصلے سے محسوس ہوتا ہے کہ ان حلقوں میں پی ٹی آئی الیکشن ہارتی ہوئی نظر آرہی ہے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے اچانک فیصلوں سے پتا چلتا ہے کہ “نظریہ نہیں، پیسا چلتا ہے”
پی ٹی آئی کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اپنے نظریاتی کارکنان کی رائے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے فیصلے کرئے کارکنان پارٹی کا حقیقی سرمایہ ہوتے ہیں انہیں نظریاتی کارکنان کی انتھک محنت کی وجہ سے پی ٹی آئی آج صاحب اقتدار ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں