آج کے کالمزبین الاقوامیبین الاقوامی کالمزفیچر کالمزکالمز

اپنے شہزادے شہزادیوں کو زندگی میں کامیاب بنائیں

اپنے شہزادے شہزادیوں کو زندگی میں کامیاب بنائے

تحریر: نمیرہ محسن شیرازی : پی این نیوز ایچ ڈی

ہمارے بچے اکثر اس بات سے پریشان رہتے ہیں کہ وہ سیکھے ہوئے علم پر کمال دسترس کیسے حاصل کریں؟ تخلیقی سوچ کہاں سے پکڑ میں آئے کہ وہ اس میدان میں اپنا نام بھی سنہرے حروف سے لکھا دیکھیں۔

تو سب سے پہلے یہ سمجھنا والدین کا کام ہے۔ خاص طور پر ماں کا ، جو مشیر اعلی ہوتی ہے بچوں کی زندگی میں۔

یاد رکھئے کہ جب اچھے نتائج کے لئے پڑھا جائے گا تب علم کا دامن کہیں اول درجات میں ہی چھوٹ جائے گا۔

بچوں کو بس روز کا سبق اچھے سے دہرانے کی عادت ڈالئے۔ ان کو ریس کے گھوڑے کی طرح سدھانے کی کوشش مت کیجئے ورنہ آپ مستقبل کا ایک ذہنی مریض تیار کر دیں گے۔

سیکھنے کے کچھ درجات ہیں اس کو پہلے خود سمجھئے پھر بچوں کے دلوں میں محبت سے انڈیلئے۔ ماں سے بڑا تعلیمی ادارہ کوئی نہیں ہو سکتا۔

اپنے شہزادے شہزادیوں کو زندگی میں کامیاب بنائے۔

یاد رکھئے سو فیصد نتائج کامیابی کی ضمانت ہرگز نہیں۔ ایک مضبوط شخصیت ہر امتحان میں کامیاب ہوتی ہے۔
مستقبل کو راہنما دیجئے، ضرورت مند نہیں۔

ایسے لوگ جو سوچ سکیں اور اپنے دماغ کا استعمال کرنا جانتے ہوں۔ جن کو اپنی خوبیوں اور خامیوں کا ادراک ہو۔ جو متاثر کرنے کا ہنر رکھتے ہوں۔

1۔تو پہلا درجہ ہے یاد کرنا۔ جو بنیادی حقائق اور معلومات سنیں اس کو اچھے سے حفظ کر لیں۔

2۔اب جو یاد کیا ہے اس کو سمجھیں۔ اس پر غور کریں۔ اس کا مطلب سمجھیں، اس کی معنوی گہرائی ہیں اتریں اور خود کو بیان کریں خود کے الفاظ میں۔
3۔ آزمائیں۔جو آپ کو سمجھ میں آیا اس کو حقیقی زندگی یا اپنے مضمون میں مسائل یا سوالوں کو حل کرنے میں استعمال کریں۔

4۔ جائزہ لیجئے۔ مشکل سوالات، منفرد سوچ، انوکھے تخیلات، نئے تصورات کو آسان قابل فہم مواد میں ڈھالئے اور تجزیہ کیجئے کہ یہ سب مشترکہ طور پر مہارت کے حصول میں کیسے کام کر سکتے ہیں؟

5۔ جائزہ لیجئے۔ اب تمام معلومات و مواد تک رسائی کے بعد ان سب کو اکٹھا کیجئے۔ انخاب کیجئے۔ کچھ فیصلے لیجئے اوراپنے کام اور نتائج کے دفاع میں مضبوط شواہد پیش کیجئے۔

6۔ مرحلہء تخلیق۔ اب ان تمام مراحل کو اپنی کھوج، نتائج اور ادراک کے مطابق اپنے انداز سے ترتیب دیجئے۔

بس یہی ہے تخلیقی سوچ کا منفرد راستہ جو سارے قدیم علم کو اک نئے انداز، دور اور نایاب سوچ کے مطابق ترتیب نو دے کر زمانے کو علم و عمل کی نئی بلندیوں پر لے جاتا ہے۔
اللہ ہم سب کو اپنے بچوں اور خلق خدا کے لئے باعث رحمت بنائے۔ آمین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے