لاہورپنجاب شدید فضائی آلودگی کے بحران کی زد میں،لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں شامل
لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں شامل
اسٹاف رپورٹ: پی این نیوز ایچ ڈی
پنجاب میں فضائی آلودگی کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے، جس سے فضا مضر صحت ہو چکی ہے اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کے باعث شہریوں کی صحت پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، خاص طور پر بزرگوں اور بچوں میں سانس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں شامل ہو چکا ہے اور اس وقت دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 366 ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کے اعدادوشمار انتہائی تشویشناک ہیں۔ علامہ اقبال ٹاؤن میں ایئر کوالٹی انڈیکس 734، شالیمار 720، جوہرٹاؤن 586، لوئر مال 494 اور کینٹ کے اطراف 423 ریکارڈ کیا گیا ہے، جو کہ صحت کے لیے بہت خطرناک سطح پر ہیں۔
گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 645، فیصل آباد میں 295، بہاولپور میں 283 اور پشاور میں 444 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان تمام شہروں میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں بھی فضائی آلودگی کی صورتحال نہایت سنگین ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 502 ریکارڈ کیا گیا ہے اور وہ اس وقت دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے۔
دوسری جانب لاہور میں موسم کی تبدیلی بھی جاری ہے، جہاں کم سے کم درجہ حرارت 11 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ زیادہ سے زیادہ 26 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، اور ہوا میں نمی کا تناسب 74 فیصد تک جا پہنچا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ دسمبر کے آغاز میں لاہور میں بارشوں کے امکانات ہیں، جو فضائی آلودگی میں کمی لانے کا باعث بن سکتی ہیں۔
فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے، اور اس بات کی اہمیت پر زور دیا ہے کہ حکومت فضائی آلودگی کے خلاف فوری اقدامات کرے تاکہ صحت کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔




