نمیرہ محسن :پی این پی نیوز ایچ ڈی
اس سینے میں کچھ جلتا ہے
شاید ایک بحیرہ
جس میں کئی جذبے
جو کبھی طلوع نہ ہوئے
اب یہ میرے خون میں
شور مچاتے
مجھے آنے والے
نئے معجزوں کے لیے
اکساتے ہیں
تم ہر بات کی وجہ جاننا چاہتے ہو
اور میرے پاس بس ایک ہی وجہ ہے
اور میری رفتار
موت سے پہلے کم نہ ہوگی
مجھے رکنے کا مت کہنا
مجھے نئی منزلوں کو سر کرنا ہے
مجھے انجان راستوں کو جاننا ہے
مجھے بستر پر
ایڑیاں رگڑ کر
کروٹیں بدل کر
مایوسی کا شکار نہیں ہونا
ہوا کو باندھنے والے
نادان ہیں
اس خون کے ہر ذرے میں
اک جہان بسا ہے
ڈھیروں جذبات
جو کبھی طلوع نہ ہو سکے
یہ جادو کے چراغ
مجھے ستاروں کی مانند اڑاتے ہیں