(سٹاف رپورٹ،تازہ اخبار،پاک نیوز پوائنٹ )
بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپت راوت کی ہیلی کاپٹر حادثے میں اہلیہ اور فوجی افسران کے ہمراہ ہلاک ہونے پر پورے بھارت میں سکتہ طاری ہے جبکہ میڈیا میں افواہوں کا ایک بازار گرم ہے،کہا جا رہا ہے کہ جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر کسی حادثے کا شکار نہیں ہوا بلکہ مبینہ طور پر اسے حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ممکنہ طور پر اس کے پیچھے ناگا لینڈ کے ماو باغیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے جن کے خلاف جنرل بپن راوت کی کمانڈ میں 2015ءمیں بھارتی فوج نے آپریشن کیا تھا ،دوسری طرف تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے بارے میں بھی حیران کن معلومات سامنے آئی ہیں،چند ماہ قبل بھارتی وزیراعظم نریندرامودی نے اسی ہیلی کاپٹر پر لداخ کا سفر بھی کیا تھا.
تفصیلات کے مطابق جنرل بپن راوت ایم آئی 17وی فائیو روسی ساختہ ہیلی کاپٹر تھا جس کے دو انجن ہوتے ہیں اور یہ دنیا کے بہترین ہیلی کاپٹرز میں شمار ہوتا ہے،یہ ہیلی کاپٹرجدید ٹیکنالوجی کا حامل ہے اور خاص طور پر سمندر اور صحرا میں پرواز کرنے کے لئے اسے بنایا گیا ہے،ناموافق ترین حالات اور شدید ترین موسم میں بھی اس ہیلی کاپٹر کی پرواز ناہموار نہیں ہوتی اور یہ بہت آسانی کے ساتھ سفر کرسکتا ہے ،اس ہیلی کاپڑ میں فنی خرابی کے امکانات بہت کم ہیں،یہ ہیلی کاپٹر ویسے تو سرچ آپریشن ،پٹرولنگ اور اسلحہ لے جانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تاہم بھارت میں اس ہیلی کاپٹر کا وی آئی پی موومنٹ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے،کیونکہ ایم آئی 17وی فائیوہیلی کاپٹر کو بھارت میں انتہائی قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے ،چند ماہ قبل جب بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے مقبوضہ کشمیر میں لداخ اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا تھا تو اس وقت بھی اسی ہیلی کاپٹر کو استعمال کیا گیا تھا ۔جس وقت جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر نے ائیرفورس کے سلوائیر بیس سے اڑان بھری اس وقت موسم بالکل صاف تھا ،اس لئے موسم کی خرابی کے باعث حادثے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ۔ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار نہیں ہوا بلکہ اسے مار گرایا گیا ہے ۔بھارتی حکومت نے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے.
بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں 14 میں سے صرف ایک آفیسر خوش قسمتی سے زندہ بچ پائے ہیں۔ گروپ کیپٹن ورون سنگھ اس وقت شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں.