حکومت کی جانب سے نان اور روٹی کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف دائر آئینی درخواست پر سماعت 400

حکومت کی جانب سے نان اور روٹی کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف دائر آئینی درخواست پر سماعت

بیورو چیف,پنجاب (ایچ ایم فیاض ، تازہ اخبار، پی این پی نیوز ایچ ڈی)

عدالت نے انتظامیہ کو تندور مالکان کو ہراساں کرنے سے روک دیا عدالت نے ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر فریقین کو 17 جون کیلئے نوٹس جاری کر دئیے جسٹس شاہد کریم کل نانبائی ایسوسی ایشن کے آفتاب اسلم گل کی درخواست پر سماعت کی درخواست میں پنجاب حکومت، ڈپٹی کمشنر، ڈائریکٹر پرائسزز، پرائس کنٹرول مجسٹریٹ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے نان کے آٹے کی 80 کلو گرام کی فی بوری 4900 روپے سے بڑھ کر 6800 روپے میں فروخت ہو رہی ہے گیس کی قیمتیں 40 فیصد تک بڑھا دی گئیں، بجلی کا ایک یونٹ 21 روپے سے بڑھا کر 38 روپے کردیا گیا ہے کریانہ مرچنٹ ، ٹرانسپورٹیشن اور مزدوری کے اخراجات بڑھ چکے ہیں ایسے میں اخراجات بڑھنے کی وجہ سے ایک نان کی تیاری میں ساڑھے18 روپے جبکہ ایک روٹی کی تیاری میں ساڑھے 10 روپے اخراجات آ رہے ہیں 9 مئی کو ڈپٹی کمشنر کو نان اور روٹی کی قیمتیں 18 سے 20 روپے مقرر کرنے کی درخواست کی تھی ڈپٹی کمشنر نے موقف سنے بغیر 11 جون کو روٹی کی قیمت 10 روپے اور نان کی قیمت 15 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا اس طرح نان روٹی کی قیمتیں مقرر کر کے نانبائی ایسوسی ایشن کو سزا دی جا رہی ہے لہزا نان ، روٹی کی قیمتیں مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، استدعا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں