تحریر بشیر برقی
کروٹ پاور کمپنی (پراہویٹ) لمیٹڈ (کے پی سی ایل) صوبہ پنجاب اور آزاد کشمیر میں دریاۓ جہلم پر 720 میگا واٹ ہاہیڈرو پاور پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے ۔ کروٹ ہاہیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر کا آغاز یکم دسمبر 2016 کو ہوا۔ اس منصوبے کو کل 5 سال کی مدت کے ساتھ 30 نومبر 2021 کو مکمل ہونا تھا. تعمیراتی کام COVID-19 اور افرادی قوت میں نمایاں کمی کی وجہ سے متاثر ہوا۔ تاہم ، کام دوبارہ سے شروع کیا گیا ہے اور اس وقت پروجیکٹ ساہٹ پر 3000 سے قریب ملازمین کام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل اس منصوبے پر 5000 سے زاہد ملازمین کام کر رہے تھے ۔ بیشتر ملازمین کا تعلق پاکستان کے ضلع راولپنڈی اور آزاد کشمیر کے کوٹلی اور سدھنوتی سے تھا۔
کروٹ پروجیکٹ میں کرونا واہرس (COVID-19) کی روک تھام اور کنٹرول
کنٹریکٹر نے کرونا واہرس (COVID-19) کو بھیلاو کو روکنے کے لیے مستعدی سے کام کیا اور کروٹ پروجیکٹ کے ملازمین کو واہرس سے بچانے کے لیے بر وقت اقدامات کیے ۔ کروٹ پروجیکٹ مینجمنٹ نے کام کی جگہ پر واہرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے بر وقت COVID-19 مینجمنٹ لیڈیگ گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
احتیاتی تدابیر میں سے ، پروجیکٹ ساہٹس پر کیے جانے والے اقدامات مندرجہ ذیل تھے:
1. ملازمین نئے ماسک کی تقسیم اور میں روزانہ کی بنیاد پر ساہٹ پر پہننا۔
2. روزانہ درجہ حرارت کی جانچ۔
3. ملازمین کے لیے ساہٹ پر ویکسینیشن کا انتظام۔
4. متواتر COVID-19 ٹیسٹنگ۔
5. ٹول بکس ٹاکس (ٹی بی ٹی) – COVID-19 کی روک تھام اور کنٹرول کے بارے میں آگاہی.
6. کیمپس میں روزانہ کی بنیاد پر ڈسانفیکشن سپرے ۔
7. COVID-19 ۔ کرونا 19
کے بارے میں نوٹس.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت چین نے وباٰی مرض کے ساتھ موثر انداز مینں نمٹا اور پروجیکٹ مینجمنٹ نے چین مین تجربات سے استفادہ حاصل کرتے ہوے COVID-19 کی روک تھام کے لیے ایس او پیز کو نافذ کیا۔ جس کے نتیجے میں تعمیراتی کام بحفاظت جاری رہا اور اور پروجیکٹ مین اس وباٰی مرض کی وجہ سے کسی قسم کی ہلاکت یا سنگین معاملہ روپورٹ نہیں ہوا۔
کام پر واپسی کے لیے قرنطینہ کی سہولت
پروجیکٹ کروٹ ساہٹ پر واپس آنے والے ملازمین کو قرنطینہ کی سہولت مہیا کر رہا ہے۔ اور اس سہولت کے لیے تمام اخراجات اد کیے جا رہے ہیں ،بشمول COVID-19 ٹیسٹ ، کھانا اور ٹرانسپورٹ بلا معاوضہ ہے۔ وبا کی روک تھام کے قوانین کے مطابق ، پروجیکٹ سایٹ میں داخل ہونے سے پہلے قرنطینہ کی مدت کے دوران کے دنوں کی تنخواہ جو کہ ملازم کی بنیادی تنخواہ سے کم نہیں ہے ادا کی جا رہی ہے۔ قرنطینہ کی مدت کا دورانیہ 14 دن رکھا گیا ہے ، جو کہ ڈبلیو ایچ او اور پاکستان کی وبا کی روک تھام کی پالیسی کے قوانین کے عین مطابق ہے۔
چین اور پاکستان اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور اپنے عوام اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے بہترین ہم آہنگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ بلا شبہ CPEC دونوں مما لک کے لیے بہت ہی فاہدا مند ہو گا اور آپسی تعلقات کو مزید مضبوط بناۓ گا۔ کروٹ پروجیکٹ بھی اسی جذبے کو برقرار رکھے ہوۓ ہے جو اس نازک صورتحال میں بھی مقامی پاکستانیوں کی ملازمت ، صحت اور حفاظت کی ضمانت کے ذریعے اپنے وژن سے ظاہر ہے جہاں بڑی بڑی معیشتیں بھی بری طرح متاثر ہیں۔ پروجیکٹ نے ملازمین کو سایٹ پر کام کرنے کے لیے اگاہ کیا ہے ۔ پروٹوکول / ایس او پیز بلکل واضع ہیں اور ساہٹ پر آنے والے ملازمین کو اگاہ کیا جا رہا ہے اور ان کی رضا مندی سے قرنطینہ اور کام کا عمل جاری ہے۔ صحت اور حفاظتی خطرے کے باوجود بورقت تکمیل کو یقینی بنانا ہمارے لیے بھی بہت بڑی پریشانی ہے۔
اس نازک مرحلے کے دوران کروٹ پروجیکٹ کی بروقت تکمیل کے لیے ملازمین، مقامی میڈیا ، معاشرے کے قابل قدر افراد اور سول انتظامیہ کے تعاون کو سراہا جاۓ گا۔