آج کے کالمزبین الاقوامیبین الاقوامی کالمزفیچر کالمزکالمز

اپنی ماں کا دل نہ دکھائیں

جب وہ محبت کی ماری ہلکے سے آپ کے شانے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی توجہ کی طالب ہو اور آپ اس کا وہ ہاتھ بے دلی سے جھٹک دیں

تحریر: نمیرہ محسن شیرازی : پی این نیوز ایچ ڈی

جب وہ 50 کی دھائی کے آس پاس ہو اور اس کا جسم دکھنے لگے۔ آنکھیں دھندلانے لگیں اور وہ کچھ کہنے سے پہلے آپ کو دیر تک دیکھتی جائے۔ اور آپ کو برا لگے کہ مجھے گھورتی کیوں ہیں؟.

لفظ کھونے لگیں اور آپ کو جلدی ہو کہ اس کے منہ میں انگلیاں ڈال کر تیزی سے بات نکلوائیں۔ یہ وہی عورت ہے جو آپ کو صبح ناشتہ کروانے کے لئے گھنٹوں کہانیاں سناتی، ہاتھ میں ناشتہ پکڑے اسکول تک منے منے خوراک کے ٹکڑے آپ کے منہ میں ڈالتی تھی۔ جس کا ہر کام آپ سے شروع ہو کر آپ پر ختم ہوتا تھا۔

جب وہ آپ سے محبت کی اک نظر مانگے اورآپ اپنے منہ میں اپنی تھکاوٹ کا زہر بھر کر اس کے چہرے پر تھوک دیں۔

جب وہ محبت کی ماری ہلکے سے آپ کے شانے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی توجہ کی طالب ہو اور آپ اس کا وہ ہاتھ بے دلی سے جھٹک دیں۔

ہڈیاں آپ کو دودھ پلا کر کمزور ہو جائیں۔ اور وہ جس نے پہلے پیٹ میں پھر بانہوں میں اور پھر شانوں پر آپ اور آپ کی زندگی کا وزن اٹھایا ہو،آپ اس کی باتوں کا وزن بھی نہ اٹھا پائیں۔

جب اس کی مامتا کا سمندر ، اس کی رگوں میں بہتے ہارمون سوکھنے لگیں۔ اور وہ اس موڑ پر ادھڑتے وجود کیساتھ تنہا کھڑی رہ جائے۔

آپ اپنی آنول کو اس کی موت سے پہلے ہی سختی سے کاٹ ڈالیں ۔ اور وہ تھکی، بوکھلائی، درد سے ٹوٹتے وجود کو لئے سہم جائے۔

جب اس کی ساری زندگی کی کڑواہٹ کے کچھ چھینٹےدرد کی کسی تیز لہر میں آپ پر غلطی سے آگریں۔ اور آپ اس کے سکھائے الفاظ کو اسی کی گردن پر آزما دیں۔

تو پیارے بچو! جانے دیں، معاف کردیں ان بوڑھے لرزتے ہاتھوں کو جو آپ کی آخری ڈھال ہیں۔ جو اللہ سے آپ کی ساری بلائیں اپنے سر پر مانگ لیتے ہیں۔ آپ کو صرف پریشان دیکھ کر زندگی داو پر لگادیتے ہیں۔

جو ساری جوانی اور بڑھاپا آپ کی اک مسکراہٹ پر وار کر کفن میں منہ چھپائے شرمندہ سےچلے جاتے ہیں۔

مرتی ہوئی ماں، سوکھے پنجر ہاتھوں سے کسی جوان ماتھے کو دباتی ملے تو جان لو کہ مامتا موت، مرض الموت، اور ہر دکھ پر بھاری ہے۔

اف نہ کرنا اس کے سامنے جو تمہاری آنول کو سینے سے لگائے قبر میں جا سماتی ہے کہ میرے راج دلارے کو میری ہستی کوئی دکھ نہ دے اور اس تحریر کی پیشگی معذرت ہر اس اولاد سے جس پر یہ الفاظ بھاری ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے