سب پیسے کا کھیل ہے. تحریر زبیر خان بلوچ 340

سب پیسے کا کھیل ہے. تحریر زبیر خان بلوچ

گزشتہ چار روز کے دوران پہلے نور مقدم اور پھر نسیم بی بی کا سفاکانہ طریقے سے قتل ہوا۔ دونوں کیسز میں بہت زیادہ مماثلت تھی لیکن تفتیش کا معیار بالکل الگ الگ رہا۔
کیا یہ دو نہیں ایک پاکستان ہے یہ مجھ جیسے بہت سے لوگوں کا سوال ہے ؟
مجھے آج لکھنے پر مجبور کیا کہ ہمیشہ ہم کمزور اور لاچاروں کی آواز بنتے ہیں کیوں نہ اس کے اوپر بھی کچھ لکھا جائے اور شاید احکام بالا تک میری آواز جائے۔
20 جولائی 2021ء کو 28 سالہ نور مقدم کو ملزم ظاہر جعفر نے اپنے گھر پر بلایا اور خنجر کے پے در پے وار کرکے اسے قتل کر دیا اور قتل کرنے کے باوجود بھی اس کے سر کو پاؤں مار کر اچھالتا رہا۔
24 جولائی 2021ء کو 30 سالہ نسیم بی بی کو ملزم واجد نے ایک ویران سی جگہ پر بلایا اور پھر خنجر کے اس قدر وار کئے کہ نسیم بی بی کا 14 ماہ کا بچہ موقع پر دم توڑ گیا اور اگلے روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نسیم بی بی بھی دنیا چھوڑ گئی۔
چونکہ نور مقدم کا تعلق ایک امیر کبیر گھرانے سے تھا۔اس کا کیس ہائی پروفائل کیس بن گیا جبکہ نسیم بی بی کا تعلق محنت مزدوری کرکے کمانے والے گھرانے سے تھا اس لئے اس کا کیس اس لسٹ میں شامل ہونے سے کوسوں دور رہا۔
یہی وجہ تھی کہ نور مقدم کے کیس میں پولیس فوری حرکت میں آگئی۔نہ صرف قاتل گرفتار ہوا بلکہ قاتل کے والدین کو بھی ہتھکڑیاں لگ گئیں۔گھر کے ملازمین بھی مقدمے میں دھرے گئے تو ساتھ ہی ساتھ قاتل اور مقتولہ کے قریبی دوست بھی پولیس کی ہٹ لسٹ میں آگئے۔
جبکہ دوسری طرف نسیم بی بی جسے اپنے 14 ماہ کے لخت جگر کے ہمراہ ابدی نیند سلا دیا گیا کے کیس میں پولیس کی ایسی کوئی پھرتی دیکھنے میں نہیں آئی۔ نہ قاتل گرفتار ہوا۔ نہ قاتل کے گھر والوں کو اٹھایا گیا اور نہ ہی پولیس نے نور مقدم کیس جیسی سر دردی لی۔
ہم سبھی جانتے ہیں کہ وطن عزیز میں امیروں کے لئے الگ قانون ہے اور غریبوں کے لئے الگ ہے۔
جس طرح سے ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ اپنی تقریروں میں کہاں ہے کہ دو نہیں ایک پاکستان تو میرا سوال ان سے ہے ہم کب دیکھیں گے ایک پاکستان۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں