نمیرہ محسن 209

ابو محسن! تحریر : نمیرہ محسن 21 اپریل 2022

ابو محسن!
بہت سے اور دنوں کی طرح آج بھی شہر خیال میں آپ کی مینا آپکو مہمان کیے بیٹھی تھی۔ محفل عروج پر تھی، محبت و فرقت میں زوردار مکالمہ تھا کہ اچانک اک بجلی سی کوندی اور عشق کی تجلی نے دل کا اک اور ذرہ گلنار کر دیا۔
میرا عروسی جوڑا ابو کی پسند کا تھا۔ ہم بہنوں میں سے صرف یہ خوش بختی میرے حصے میں آئی کہ سرخ رنگ کا انتخاب، پھولوں کا آنچل اور لہنگے کے گھیرے پرسائز ، ہرے رنگ کی بیلیں حیرت انگیز طور پر ابو نے منتخب کیے تھے۔ میرے والد ایک انتہائی سنجیدہ مزاج لیڈر اور اپنے پیشے اور شعبے میں ایک اعلی مثال تھے۔ امی دکان سے گھر تک بحث کرتی آئیں اور ایک ہی فقرہ دہراتی رہیں
” مجھے تو پوچھنے پر ساری عمر کہا کہ مجھے رنگوں کا کچھ پتہ نہیں چلتا ۔ آپ خود ہی منتخب کیجیے۔ یہ آج اتنا زبردست فنکار کس گٹھڑی سے نکالا آپ نے؟” اور ابو بس مسکرائے جا رہے تھے۔
آج تک ہمارے خاندان میں مجھ سے خوبصورت عروسی جوڑا کسی دلہن نے نہیں پہنا۔ آج یہ دعا ہونٹوں پر بے اختیار مچل گئی” اللہ رب العزت! میرے ابو نے مجھے اتنا حسین جوڑا پہنایا اپنی زندگی کے خاص دن پر۔ اے مالک عزت و جاہ !آپ ان کو اپنی ملاقات کے دن وہ لباس پہنائیے گا جو سب سے حسین با عزت اور منفرد ہو۔ آمین!
رب ارحمھما کما ربینی صغیرا
نمیرہ محسن
21 اپریل 2022

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں