کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں ایک دہشتگرد نے پاکستانی فیملی کو ٹرک تلے کچل دیا۔ خاندان کے چار افراد موقع پر ہی جان بحق ہوگئے جب کہ ایک بچہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ ان کا قصور یہ تھا کہ یہ مسلمان تھے۔
کینیڈا، اونٹاریو میں پوری فیملی کو ٹرک سے کچل کر نکل گیا جس میں پولیس کو شبہ ہے کہ حملہ آور نے اسلام فوبیا کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا.
کینیڈا کے شہر ، اونٹاریو میں پولیس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ ایک شخص نے مشتبہ “پیشہ وارانہ” نفرت انگیز جرم میں اپنی گاڑی سے چار راہگیروں کو ٹکر مار کر ہلاک کردیا.
پولیس چیف اسٹیو ولیمز نے کہا ، “ہمیں یقین ہے کہ یہ ایک جان بوجھ کر عمل تھا اور اس خوفناک واقعے کے متاثرین کو نشانہ بنایا گیا.ہمیں یقین ہے کہ متاثرہ افراد کو ان کے اسلامی عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا.پولیس نے بتایا کہ 20 سالہ مبینہ حملہ آور نے ہٹ اینڈ رن حملے میں پانچ افراد کو نشانہ بنایا جس میں سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور ایک 9 سالہ لڑکے کی حالت تشویش ناک ہے.
اتوار کی شب واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک 74 سالہ خاتون ، ایک 46 سالہ مرد ، ایک 44 سالہ خاتون اور ایک 15 سالہ بچی شامل ہیں ،ایک 9 سالہ لڑکے کی حالت تشویشناک تھی ، لیکن اس کے زندہ رہنے کی امید ہے.لواحقین نے متاثرہ افراد کے ناموں کو عام نہ کرنے کی درخواست کی ہے.ایک خاندانی دوست زاہد خان نے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ چاروں نانی ، والد ، ماں اور نوعمر بیٹی تھیں۔ زاہد خان نے بتایا کہ یہ خاندان 14 سال قبل پاکستان سے ہجرت کرکے آیے تھے اور وہ ایک مقامی مسجد میں باقاعدہ عبادت کرتے تھے.انہوں نے حادثے کی جگہ کے قریب بتایا ،وہ ہر روز نماز کے بعد سیر کے لئے نکلے تھے.
اونٹاریو کے پریمیر ڈوگ فورڈ نے کہا کہ “نفرت انگیز واقعات کو انجام دینے کے لئے انصاف کا مظاہرہ کرنا چاہئے.
کینیڈا میں پاکستانی خاندان کے قتل پر وزیراعظم عمران خان نے اظہار مذمت کردیا، ٹویٹ میں کہا کہ کینیڈا میں دہشت گردی کا واقعہ افسوس ناک اور مغرب میں بڑھتے اسلامو فوبیا کو ظاہر کرتا ہے.
