اندھیری سڑک پر تنہا سفر، جہاں خاموشی بھی بولتی ہے
سیدہ نمیرہ محسن شیرازی: پی این نیوز ایچ ڈی
اگر تم دیکھ سکو کہ جب تمہاری گاڑی رات کے گہرے اندھیرے میں، تن تنہا تارکول کی سڑک پر اک ہموار رفتار سے پھسلتی جاتی ہے تو تم کتنے خوفناک صحرا میں کس قدر اکیلے ہوتے ہو۔
تمہارے سوا پوری کائنات یہ علم رکھتی ہے اور حیرت سے دیکھتی ہے۔اردگرد ریت کے ٹیلوں اور بیابانوں میں کتنی مخلوق تم کو دانت نکوسے اپنے دائرہء بصارت میں گھیرے ہوئے ہے۔
کتنے سانپ پھنکارتے ہیں، موت کا فرشتہ کیسے تمہارے اردگرد سے گزر جاتا ہے تو تمہارا دم ہی نکل جائے۔ شاید تم کبھی اپنے بچوں کے ساتھ یا تنہا سفر پر نہ نکلو۔
مگر تمہاری گاڑی میں رکھی خوراک، بیوی بچوں کی مسکراہٹیں، محبت سے تھامے ہاتھ، کان میں سرگوشی کرتا تمہارا بیٹا۔ تمہیں کندھوں کے پیچھے سے پکڑ کر چومتی تمہاری بیٹی، ساونڈ سسٹم، ٹھنڈک اور پرفیوم کی خوشبو بیرونی خطرے سے بے نیاز رکھتے ہیں۔
تمہیں منزل پر پہنچنا ہے، وہاں بہت سی محبتیں اور نظارے تمہاری راہ تکتے ہیں۔
تو سوچو اگر یہ دنیا وہ بیاباں ہے اور زندگی وہ گاڑی تو تم کس خیال میں مدہوش ہو؟




