اہم خبریںپاکستانتصاویر اور مناظردلچسپ و عجیبملٹی میڈیا

نیپا چورنگی حادثہ، تین سالہ ابراہیم کی لاش 14 گھنٹے بعد ایک کلومیٹر دور نالے سے برآمد

اسٹاف رپورٹ :پی این نیوز ایچ ڈی

گلشنِ اقبال نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گرنے والا تین سالہ بچہ ابراہیم 14 گھنٹے کی مسلسل تلاش کے بعد مردہ حالت میں برآمد ہوگیا۔ بچے کی لاش نالے کے بہاؤ کے ساتھ بہہ کر تقریباً ایک کلومیٹر دور سے ملی، جسے دیکھ کر علاقہ مکینوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔

واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب ابراہیم گھر کے قریب کھیلتے ہوئے اچانک کھلے مین ہول میں جا گرا۔ اطلاع ملنے پر پولیس، ریسکیو ادارے اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچے اور طویل سرچ آپریشن کیا، تاہم کئی گھنٹوں کی کوشش کے باوجود بچہ زندہ نہ مل سکا۔

لاش کی برآمدگی کے بعد ایک کم سن کچرا چننے والے لڑکے نے دعویٰ کیا کہ بچے کی لاش سرکاری اداروں نے نہیں بلکہ اس نے تلاش کرکے نکالی۔ لڑکے نے میڈیا کو بتایا کہ “میں نے نالے میں لاش دیکھی، اسے اٹھا کر ایک انکل کو دیا۔ جب پولیس نے پوچھا تم کون ہو، میں نے بتایا کہ میں نے لاش نکالی ہے، تو پولیس والے نے مجھے تھپڑ مار کر گاڑی سے اتار دیا۔”

بچے کے لواحقین نے کھلے مین ہول کو انتظامیہ کی سنگین غفلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مین ہول پر ڈھکن موجود ہوتا تو یہ سانحہ پیش نہ آتا۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے شفاف تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

علاقہ مکینوں نے بھی الزام لگایا کہ مین ہول کئی روز سے کھلا تھا اور متعدد مرتبہ شکایات کے باوجود اسے بند نہیں کیا گیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کھلے مین ہولز عوام کی جانوں کے لیے مستقل خطرہ بن چکے ہیں۔

پولیس اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچے کے گرنے سے لے کر لاش کی برآمدگی تک کے تمام مراحل کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور غفلت ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے