ڈنکی کے ذریعے یورپ جانے کی کوشش، دو پاکستانی نوجوان جان کی بازی ہار گئے
دو پاکستانی نوجوان یورپ پہنچنے کی کوشش میں خونی سمندر کا نشانہ بن گئے
اسٹاف رپورٹ: پی این نیوز ایچ ڈی
سعودی عرب عمرہ ادا کرنے کے لیے جانے والے دو پاکستانی نوجوان یورپ پہنچنے کی کوشش میں خونی سمندر کا نشانہ بن گئے۔ دونوں افراد کاشف اور افضل دو ماہ قبل سعودی عرب عمرہ کی ادائیگی کے لیے روانہ ہوئے تھے، تاہم عمرہ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے لیبیا کے راستے غیرقانونی طور پر یورپ جانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق کاشف اور افضل سمیت متعدد افراد لیبیا سے یورپ جانے کے لیے غیرقانونی کشتی پر سوار ہوئے تھے کہ دورانِ سفر کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔ مدد نہ ملنے کے باعث کشتی میں سوار کئی افراد سمندر میں ڈوب گئے، جن میں یہ دونوں پاکستانی بھی شامل تھے۔
حادثے کی اطلاع پاکستان میں موجود اہل خانہ تک پہنچی تو گھر میں کہرام مچ گیا۔ دونوں نوجوانوں کی میتیں وطن پہنچتے ہی فضاؤں میں شورِ ماتم بلند ہوگیا۔ لواحقین غم سے نڈھال ہیں جبکہ علاقے میں بھی سوگ کی فضا ہے۔
جاں بحق ہونے والے کاشف کے دو بچے جبکہ افضل کے تین بچے ہیں، جو اب اپنے والد کے سائے سے محروم ہو کر یتیم ہو گئے۔ خاندان کے مطابق دونوں نوجوان بہتر مستقبل کی تلاش میں یورپ جانا چاہتے تھے، مگر قسمت نے ساتھ نہ دیا۔
مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ مزید خاندان اس قسم کے سانحات کا شکار نہ ہوں۔




