ترکی کے مقامی فضائی میزائلوں کے کامیاب تجربات، امریکی نظام کا متبادل تیار
اسٹاف رپورٹ :پی این نیوز ایچ ڈی
ترکی نے مقامی سطح پر تیار کردہ فضا سے فضا میں مار کرنے والے ’’گوک توغ‘‘ (GÖKTUĞ) پروگرام کے تحت دو جدید میزائلوں بوذ دوغان (Bozdoğan) اور گوک دوغان (Gökdoğan) کے حتمی تجربات کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں۔ ان تجربات کے بعد ترکی دفاعی خود کفالت کی ایک اور بڑی منزل کے قریب پہنچ گیا ہے۔
یہ پروگرام 2013 میں ترک تحقیقی ادارے TÜBİTAK SAGE نے شروع کیا تھا، جس کا مقصد امریکی ساختہ AIM-9 Sidewinder اور AIM-120 AMRAAM میزائلوں کا متبادل تیار کرنا تھا۔ ترک حکام کے مطابق دونوں میزائل اب تسلسلِ پیداوار (serial production) کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
ترک وزارتِ دفاع کے مطابق بوذ دوغان قریبی فاصلے (25 تا 30 کلومیٹر) کا IIR سینسر سے لیس میزائل ہے، جو Thrust Vector Control ٹیکنالوجی کے ذریعے انتہائی درستگی سے ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جبکہ گوک دوغان درمیانے اور طویل فاصلے (65 تا 100 کلومیٹر) کا Active RF Radar Seeker میزائل ہے، جس میں multi-target lock اور post-launch tracking کی صلاحیت موجود ہے۔
دونوں میزائلوں کی رفتار Mach 4 سے زائد ہے اور یہ fire-and-forget، jam-resistant اور low-smoke propellant خصوصیات کے حامل ہیں۔
اکتوبر 2025 میں F-16 طیاروں سے کیے گئے براہِ راست تجربات میں دونوں میزائلوں نے تیز رفتار فضائی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
ابتدائی طور پر یہ میزائل F-16 طیاروں کے لیے تیار کیے گئے تھے، تاہم انہیں اب AKINCI ڈرون، KAAN اور HÜRJET جیسے نئے ترک لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ GÜRZ، GÖKDEMİR اور GÖKSUR زمینی فضائی دفاعی نظاموں کے لیے بھی موزوں بنایا جا رہا ہے۔
ترکی اسی منصوبے کے تحت ایک طویل فاصلے والے گوکھان (GÖKHAN) میزائل پر بھی کام کر رہا ہے، جس کا Block-2 ورژن 300 کلومیٹر تک کی حد رکھنے کی صلاحیت رکھے گا۔